ماہ جبین اور یونس بلوچ کی بازیابی کےلیے بھرپور آواز آٹھائیں گے۔ نصراللہ بلوچ

29

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چئرمین نصراللہ بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ بلوچ طالبہ ماہ جبین کی جبری گمشدگی کو دو ہفتے مکمل ہورہے ہیں اب تک انہیں منظر عام پر لا کر کسی عدالت میں پیش کیا گیا ہے اور نہ انکے خاندان کو انکی گرفتاری کے حوالے سے معلومات فراہم کیا جارہا، جو باعث تشویش اور ملکی قوانین میں دیئے گئے شہریوں کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جسکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سے ایک دفعہ پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر بلوچ طالبہ پر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالت میں پیش کرکے صفائی کا موقع فراہم کیا جائے، اگر وہ کسی غیر قانونی اقدام میں ملوث پایا گیا تو ملکی قوانین کے مطابق سزا دی جائے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا لیکن انہیں اور انکے بھائی یونس بلوچ کو جبری لاپتہ رکھنا ملکی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے جسکے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز ملکی قوانین کے تحت بھرپور احتجاج کا حق رکھتا ہے۔

نصراللہ بلوچ نے کہا کہ جب تک بلوچ طالبہ ماہ جبین اور اسکےبھائی کو منظر عام پر نہیں لایاجاتا، یہ پھر انہیں رہا نہیں کیا جاتا، تب تک وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز روزانہ کی بنیاد پر انکی بازیابی کے لیے آواز اٹھاتا رہے گا۔

انہوں نے تمام مکاتب فکر کےلوگوں سے بھی اپیل کی، کہ وہ بھی روزانہ سوشل میڈیا پر ایک ایک پوسٹ کرکے انکے جبری گمشدگی کےخلاف آواز اٹھائیں۔