بلوچستان کے ضلع سوراب کے انتظامیہ نے ایک نوٹیفکشن جاری کرتے ہوئے شہریوں پر کئی پابندیاں عائد کی ہیں ۔
ضلعی انتظامیہ کی طرف سے یہ پابندیاں رواں سال کے 30 مئی کو بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے شہر پر کنٹرول اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے بعد عائد کی گئی ہیں ۔
عوام کے نام جاری نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ شہری ماسک پہن کر یا چہرہ ڈھانپ کر نقل و حرکت نہ کریں جبکہ آج سے دس جون تک ڈبل سواری پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔ نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ مسلح تنظیموں کے خلاف آپریشن کے دوران عوام دور رہیں بصورت انہیں نقصان کا ذمہ دار سرکار نہیں ہوگا ۔
واضح رہے کہ 30 مئی کو بلوچستان کے اہم شہر سوراب پر بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا تھا ۔
اس دوران بی ایل اے نے شہر میں واقع بینک، لیویز تھانہ، اور پولیس تھانہ سمیت اہم سرکاری تنصیبات کا کنٹرول سنبھالا جبکہ کوئٹہ-کراچی شاہراہ اور سوراب-گدر روڈ پر بھی چیکنگ اور گشت بھی جاری رہی۔
یاد رہے کہ بلوچستان میں حالیہ برسوں میں ایسی کاروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، گذشتہ سال سے بلوچستان بھر میں اس نوعیت کے واقعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے جہاں بلوچ آزادی پسند وقتی طور پر علاقوں یا اہم شاہراہوں پر قبضہ جماتے ہیں۔
بلوچستان میں ایسے واقعات کی بڑھتی ہوئی تعداد واضح کرتی ہے کہ پاکستان کی فوج کا کنٹرول بلوچستان میں کمزور ہو رہا ہے، جبکہ بلوچ آزادی پسند کی گرفت مضبوط ہوتی جا رہی ہے۔ یہ صورت حال ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان کی بلوچستان میں حکمت عملی مؤثر ثابت نہیں ہو رہی۔ اس کے برعکس، آزادی پسند مزید فعال ہو گئے ہیں۔