سندھی آزادی پسند مسلح تنظیم ایس آر اے نے حیدر آباد پولیس تھانے پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

255

سندھو دیش ریوولوشنری آرمی کے ترجمان سوڈھو سندھی کی جانب سے میڈیا کو بھیجے گئے بیان میں کہا ہے کہ ہماری تنظیم گذشتہ رات سندھ کے شہر حیدرآباد نسیم نگر تھانے پر ہونے والے ہینڈ گرنیڈ حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔

سوڈھو سندھی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستانی پنجابی ریاست نے سندھ کی زمینوں، وسائل اور سندھو دریا پر مکمل قبضہ کرنے کے لیے سندھی قوم کی نسل کشی کا جو منصوبہ بنایا ہے سندھ پولیس پاکستانی پنجابی ریاست کے اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

ترجمان نے کہا خاص طور پر سندھی قوم کی قومی سیاسی احتجاجی تحریک کو کچلنے کے لیے سندھ پولیس کو پاکستانی فوج کی دلالی میں ہراول دستے کا کردار ادا کرکے قومی سیاسی کارکنوں کے خلاف تشدد، گرفتاریاں، جبری گمشدگیاں کرانے کے ساتھ ساتھ براہ راست قتل عام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے جس کی تازہ مثال مورو میں پولیس کے ہاتھوں دو سندھی نوجوانوں کو شہید کرنے کا واقعہ بھی ہے۔

ایس آر اے ترجمان نے کہا اسی سلسلے میں حیدرآباد پولیس خاص طور پر نسیم نگر پولیس وادھو واہ بائی پاس پر ہونے والے قومی احتجاجوں اور دھرنوں پر تشدد اور لاٹھی چارج کرکے ریاستی دلالی کرتے ہوئے قومی کارکنوں کی جبری گمشدگیوں اور گرفتاریوں جیسے سندھ دشمن عمل میں پنجاب سامراج کے سامنے پیش پیش رہی ہے۔

انہوں نے کہا اس لیے سندھو دیش ریوولوشنری آرمی سندھ وطن کی دفاعی فوج کی حیثیت سے اس ہینڈ گرنیڈ حملے کے ذریعے سندھ پولیس میں موجود تمام ریاستی دلال افسران کو یہ آخری انتباہ دیتی ہے کہ پنجاب سامراج کے سندھ پر قبضے اور تسلط کو مضبوط کرنے میں اپنا کوئی کردار ادا نہ کریں، بصورت دیگر سندھ وطن کے محافظ سپاہیوں اور سندھ کی قومی فوج کا ہدف ان کے لیے عبرتناک ثابت ہوگا۔

سوڈھو سندھی نے اپنے بیان کے آخر میں کہا ہے کہ سندھو دیش ریوولوشنری آرمی سندھ کی مکمل قومی آزادی تک اپنی مزاحمتی جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔