بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے زامران میں جنگلی حیات کو سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں، جہاں حالیہ دنوں میں متعدد ہرن مردہ اور نیم مردہ حالت میں پائے گئے ہیں۔ مقامی افراد کے مطابق یہ صورتحال قحط سالی، بیماریوں کے پھیلاؤ اور سرکاری سطح پر عدم توجہی کا نتیجہ ہے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں سے مقامی سطح پر ہرن کے شکار پر غیر رسمی پابندی عائد تھی، جس کے باعث ہرنوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا۔ تاہم، گزشتہ ایک ماہ کے دوران مختلف علاقوں میں درجنوں ہرن کمزوری، بیماری اور غذائی قلت کے باعث ہلاک یا نیم مردہ حالت میں دیکھے گئے، جس پر مقامی آبادی میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔
ماہرین اور علاقائی افراد کا ماننا ہے کہ زامران میں جاری خشک سالی اور قدرتی خوراک کی کمی جنگلی حیات کی بقاء کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکی ہے۔ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو یہ قیمتی جانور مکمل طور پر ناپید ہو سکتے ہیں۔
مقامی لوگوں نے محکمہ جنگلی حیات، حکومت بلوچستان اور دیگر متعلقہ اداروں سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ ان جانوروں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے اور زامران کے نازک ماحولیاتی نظام کو مزید تباہی سے بچایا جا سکے۔
تاحال محکمہ جنگلی حیات کی جانب سے اس معاملے پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔