بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کا کہنا ہے کہ داعش خراسان کا بیانیہ دراصل آئی ایس پی آر کا تیار کردہ اسکرپٹ ہے، جس کے ذریعے مذہب کے نام پر قومی تحریکوں کے خلاف رائے عامہ ہموار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بی ایل ایف میڈیا آشوب کی جانب سے شائع ہونے والے رسالے “اسپر” میں کیا۔
ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کا مزید کہنا ہے کہ بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد اپنے ہی لوگوں کی حمایت سے لڑی جا رہی ہے، جو کسی بیرونی قوت کی مرہونِ منت نہیں بلکہ خالصتاً قومی خودمختاری کی علامت ہے۔ قابض پاکستان بلوچ قوم کو ہر طرح سے تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، تاکہ قومی تشخص کو مٹا کر بلوچ سرزمین کو نوآبادیاتی غلامی کا مستقل اڈہ بنا دے۔
ان کا کہنا ہے کہ قابض ریاست آزادی کی تحریکوں کو بدنام کرنے کے لیے ہمیشہ پراکسی عناصر کو استعمال کرتی ہے تاکہ اصلی حریت پسندوں پر عوامی اعتماد کو متزلزل کیا جا سکے۔ داعش خراسان کا بیانیہ دراصل آئی ایس پی آر کا تیار کردہ اسکرپٹ ہے، جس کے ذریعے مذہب کے نام پر قومی تحریکوں کے خلاف رائے عامہ ہموار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر اللہ نذر کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں سیکیورٹی پالیسی کا کنٹرول سویلین حکومت کے بجائے براہِ راست فوج کے ہاتھ میں ہے، جو دہشت گرد گروہوں کے ساتھ تعلقات کے ذریعے سیاسی عدم استحکام کو دوام دے رہی ہے۔