جبری لاپتہ قلمکار عبدالغنی کے کوائف جمع، بلوچستان ہائی کورٹ میں درخواست دائر

86

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف سرگرم تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے مطابق
‏عبدالغنی ولد عبدالواحد 25 مئی کو المنیر ٹرانسپورٹ کےبس کے ذریعے کوئٹہ سےکراچی کےلیے روانہ ہوئےتھے،چشم دید گواہوں کےمطابق قادری ہوٹل خضدار کےسامنے ناکہ پہ موجود سیکورٹی اہلکاروں نےحراست میں لینے کے بعدجبری لاپتہ کردیا۔ تنظیم نے کہاکہ لواحقین نے انکی گمشدگی کی تفصیلات جمع کردئیے ہیں ۔

علاوہ ازیں ایڈوکیٹ عمران بلوچ نے کہاکہ ہم نے جبری لاپتہ شخص عبدالغنی بلوچ کے بڑے بھائی کی جانب سے بلوچستان ہائی کورٹ میں ایک آئینی درخواست دائر کی ہے۔

آج اس کی پہلی سماعت تھی، درخواست منظور کر لی گئی ہے اور متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ نوشکی سے تعلق رکھنے والے غنی بلوچ، بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے سابق وائس چیئرمین براہوئی زبان کے ایم فل کے طالب علم اور نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی کے رکن ہیں ۔ جنہیں پاکستانی فورسز نے رواں سال 26 مارچ کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ۔