تربت، خضدار: مزید 3 بلوچ پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ

91

بلوچستان کے علاقوں تربت اور خضدار سے پاکستانی فورسز نے مزید تین بلوچوں کو حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، گزشتہ شب تین بجے پاکستانی فورسز کی بھاری نفری نے سری کہن، تربت میں تخسین کریم کے گھر پر چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے زبردستی داخل ہو کر انہیں اور ان کے چھوٹے بھائی حلیفہ کریم کو تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں دونوں کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

لواحقین کے مطابق، تخسین کریم پیشے کے لحاظ سے محکمہ زراعت میں بیلدار ہیں، جبکہ ان کے بھائی حلیفہ کریم ایک ڈرائیور ہیں۔

علاوہ ازیں، خضدار سے تعلق رکھنے والے قانون کے طالب علم عابد عزیز کو لائبریری سے گھر واپسی کے دوران پاکستانی فورسز نے حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔

لواحقین نے ان کی بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ رواں سال بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور زیرِ حراست افراد کے قتل کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔