پاکستانی فورسز نے ایک شخص کو حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
بلوچستان میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ تھم نا سکا بلوچستان کے ضلع بولان سے پاکستانی فورسز نے ایک نوجوان کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق گذشتہ شب پاکستانی فورسز نے بولان کے علاقے پیر اسماعیل سے نجيب سمالانی ولد نورالحق سمالانی کو حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے جس کے بعد سے وہ منظرعام پر نہیں آسکے ہیں۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں حالیہ دنوں جبری گمشدگیوں میں ایک بار پھر شدت دیکھنے میں آئی ہے جہاں آج ہی بلوچستان کے ضلع تربت خضدار اور قلات سے مزید چار افراد کی جبری گمشدگیوں کے اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
اسی طرح رواں مہینے کے چودہ دنوں میں مختلف علاقوں سے 37 کے قریب افراد کے جبری گمشدگیوں کے اطلاعات دی بلوچستان پوسٹ کو موصول ہوئی ہیں جبکہ دو افراد کو مستونگ سے حراست بعد قتل کردیا گیا ہے۔
جبری گمشدگیوں کی تازہ لہر میں پانک کے مطابق گذشتہ ماہ مئی میں پاکستانی فوج نے 128 افراد کو جبری لاپتہ کیا جبکہ 27 افراد ماورائے عدالت قتل کیے گئے۔