ایس آر اے نے حیدرآباد پولیس چوکی پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

155

سندھو دیش ریوولوشنری آرمی (ایس آر اے) نے گزشتہ رات سندھ حیدرآباد کے علاقے قاسم آباد میں ایک پولیس چوکی پر دستی بم حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

تنظیم کے مطابق اس حملے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

ایس آر اے کے ترجمان سوڈھو سندھی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کارروائی پاکستانی ریاست اس کی فوج، ایجنسیوں اور خاص طور پر سندھ پولیس کے سامراجی کردار کے خلاف مزاحمت کے طور پر کی گئی ہے۔

سوڈھو سندھی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سندھ پولیس، ریاستی اداروں کے ساتھ مل کر سندھی قوم پر جبر کارکنوں کی گرفتاریوں، جبری گمشدگیوں اور وسائل پر قبضے میں ملوث ہے۔

بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر سندھی قومی کارکن محفوظ نہیں ہوں گے تو سندھ میں کوئی پولیس اہلکار یا چوکی بھی محفوظ نہیں رہے گی۔ایس آر اے نے کہا ہے کہ اس حملے کو ایک واضح پیغام سمجھا جائے اور ہم سندھی عوام اور کارکنوں کے خلاف کسی بھی ریاستی جبر کا سخت جواب دیں گے۔

ایس آر اے نے سندھ کے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تنظیم کی مزاحمتی صفوں میں شامل ہوں اور کہا کہ صرف مسلح جدوجہد کے ذریعے ہی سندھی قوم کو قومی غلامی اور ذلت سے نجات دلائی جا سکتی ہے اور تنظیم نے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا ہے۔