قابض پاکستانی فوج اور نام نہاد جشن پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے

305

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے کوئٹہ اور مستونگ میں قابض پاکستانی فوج اور اسکے نام نہاد جشن فتح کو حملوں میں نشانہ بنایا۔

ترجمان نے کہاکہ سرمچاروں نے آج کوئٹہ میں قابض پاکستانی فوج کی سرپرستی میں منعقد ہونے والی نام نہاد “جشن فتح” کی ایک ریلی کو منیر مینگل روڈ پر گرنیڈ حملے میں نشانہ بنایا۔ یہ ریلی کھٹ پتلی ایم پی اے علی مدد جتک کی قیادت میں نکالی جارہی تھی۔ سرمچاروں نے ریلی کے آگے مسلح ڈیتھ اسکواڈ ارکان کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایک کارندہ ہلاک اور بارہ زخمی ہوگئے۔

انہوں نے کہاکہ کھٹ پتلی بلوچستان حکومت نے خوف کے باعث پورے کوئٹہ میں کنٹینرز لگاکر، قابض فوج کی سرپرستی میں “نام نہاد جشن” منا کر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی، تاہم آج یہ حقیقت دنیا کے سامنے آشکار ہوچکی ہے کہ بلوچ آزادی کی تحریک عوامی حمایت کیساتھ مضبوط شکل اختیار کرچکی ہے، جہاں بلوچستان کے کسی بھی کونے میں قابض فوج خود کو محفوظ نہیں سمجھتی۔

مزید کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گذشتہ شب مستونگ میں سی سی ایم کراس پر قابض پاکستانی فوج کے ناکے پر تعینات دشمن اہلکاروں کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں چار اہلکار زخمی ہوگئے۔ مذکورہ چوکی پر تلاشی کے نام پر بلوچ عوام کی تذلیل کی جارہی تھی، جس سے خواتین و بزرگ بھی محفوظ نہیں تھے۔

بیان کے آخر میں کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ قابض پاکستانی فوج اور اس کے شراکت داروں پر ہمارے حملے جاری رہینگے۔