جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاجی کیمپ بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں پریس کلب کے سامنے آج 5687 ویں روز جاری رہا۔
آج کیمپ میں وکلا برادری کے ایک وفد نے آکر جبری لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیا۔
وکلا برادری نے کہا انصاف کے بغیر کسی معاشرے میں امن و سکون کا قیام ممکن نہیں بلوچستان میں جبری گمشدگی کے معاملات نے بلوچ سماج میں بے چینی کو بڑھایا ہے۔ بلوچستان میں جبری گمشدگی کا خاتمہ کیے بغیر حالات کو معمول کی طرف لانا ممکن نہیں۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا بلوچستان میں انسانی حقوق کی جدوجہد کٹھن ہوچکی ہے۔بلوچ حقوق کی تحریک ظلم کے نظام سے ٹکرانے کا نام ہے اس کے لیے کشتیاں جلانی پڑتی ہیں۔