بلوچ لبریشن آرمی نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فورسز پر ہونے والے مختلف حملوں کی ویڈیو فوٹیج اپنے آفیشل چینل ہکل پر شائع کردی ہے۔
ویڈیوز میں بلوچستان کے مختلف علاقوں مستونگ، کیچ، قلات سمیت دیگر علاقوں میں فورسز کو آئی ای ڈی حملوں میں اور گھات حملوں میں نشانہ بنتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
سات منٹ تیس سکینڈ پر مشتمل اس ویڈیو سیریز کی شروعات مستونگ کے علاقے اسپلنجی میں پاکستانی فورسز کے قافلے پر ہونے والے ایک آئی ڈی حملے سے ہوتی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پہلے فورسز کو بم حملے میں نشانہ بنایا جاتا ہے بعدازاں پہلے سے گھات لگائے مسلح افراد پاکستانی فورسز پر دیگر ہتھیاروں سے حملہ آور ہوتے ہیں۔
اس کے بعد کیچ کے علاقے دشت میں پاکستانی فورسز کو ایک بم حملے میں نشانہ بنایا جاتا ہے اور نوشکی کے کے علاقے گلنگور میں پاکستان فورسز کے کیمپ کو جدید ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ بعدازاں نوشکی کے پہاڑی سلسلے میں آپریشن میں مصروف میں پاکستانی فورسز کو نشانہ بنتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
اس بعد کیچ کے علاقے تمپ میر آباد میں پاکستانی فوج کے ایک کیمپ کو حملے میں نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ وہاں نصب ایک مواصلاتی نظام کو نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے اسی دوران متعدد دھماکے بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔
زامران اور قلات میں بھی پاکستان فورسز پر ہونے والے بم دھماکے بھی اسی ویڈیو کے حصہ ہیں۔
ویڈیو کے تین منٹ چالیس سکینڈ پر مسلح افراد کی ایک تعداد کو پہاڑی سلسلے میں دیکھا جاسکتا ہے۔ بی ایل اے کے مطابق یہ مقام قلات کے علاقے شاہ مردان ہے اس کے فوراً بعد شاہ مردان کے کیمپ پر حملے کو مختلف سمتوں سے دکھایا گیا اور ایک حصے فوجیوں کے لاشوں کو بھی زمین پر پڑے دکھایا گیا ہے۔
اس ویڈیو سیریز میں ضلع کیچ علاقے گورکوپ میں پاکستانی فورسز کے ایک گاڑی بم حملے میں نشانہ بنتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جو تباہ ہوتی ہے۔ گورکوپ حملے کے بعد دشت میں ایک اور فوجی گاڑی بم دھماکے میں نشانہ بنایا جاتا ہے جس میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوتی ہے خیال رہے مذکورہ حملوں عرب شیوخ کے سیکورٹی پر معمور اہلکاروں پر کیا گیا تھا جبکہ ویڈیو میں عرب شیوخ کی گاڑیوں کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
ویڈیو کے آخری حصے میں زامران میں ایک فوجی گاڑی کو نشانہ بنایا جاتا ہے جو مکمل طور پر تباہ ہوتی ہے۔