راجن پور: پنجاب پولیس کا کتاب اسٹال پر دھاوا، گرفتار طلبا نامعلوم مقام منتقل

135

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام سال نو کے کتاب کاروان کے سلسلے میں بلوچستان سمیت کوہ سلیمان ریجن میں لگائے گئے بک اسٹالوں پر فورسز کا کریک ڈاؤں جاری ہے ۔

تنظیم کے مرکزی رہنماء اظہر بلوچ نے کہاکہ داجل راجن پور میں لگنے والے کتاب اسٹال پر پنجاب پولیس نے دھاوا بول کر ہمارے ساتھیوں کو زبردستی گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے کر گئے ہیں اور کتاب اسٹال کو زبردستی ختم کروا دیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ‏ابھی تک ہمارے کئی ساتھیوں کو پنجاب پولیس گرفتار کرکے لے گئی جن سے رابطہ نہیں ہورہا۔

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ آئے روز ڈیرہ غازی خان، تونسہ شریف اور راجن پور سمیت گردونواح میں جاری تعلیمی و علمی سرگرمیوں پر پولیس کا مسلسل دھاوا بول کر غنڈہ گردی کرکے طالبعلموں و سیاسی کارکنان کو ہراساں کرنا معمول بن چکی ہے جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہاکہ جہاں ہم علمی و تعلیمی سرگرمیوں کا انعقاد کرکے ملک میں جاری تعلمی بحران کو درست کرنے کی جدوجہد میں ہیں تو دوسری جانب حکومت و حکومتی ادارے تعلیم دشمنی پر اتر آئے ہیں اور ایسی مثبت سرگرمیوں کو روکنے کی کوشش میں ہیں جو سمجھ سے بالاتر ہے۔ بجائے اس کے کہ حکومتی ادارے ایسی تعلیم دوست سرگرمیوں کو سراہ کر طالبعلموں کی حوصلہ افزائی کرے مگر پولیس کتب اسٹال لگانے کے پاداش میں طالبعلموں کو جیلوں میں بند کررہاہے۔

ترجمان نے کہا کہ پہلے گوادر میں ہمارے چار ساتھیوں کو غیرقانونی گرفتار کرکے ان کے خلاف ایف آئی آر کاٹا گیا جبکہ اب داجل میں جاری کتب اسٹال پر دھاوا بول کر سات ساتھیوں کو زبردستی گرفتار کرکے تھانا منتقل کیا گیا۔ ہم ایک بار پھر حکومتی و مقتدرہ قوتوں کو واضح کرنا چاہتے ہیں کہ وہ ایسی تعلیم دشمن اقدام کو ترک کریں وگرنہ اس کے خلاف ہماری مزاحمت سخت سے سخت ہوگا۔ دوسری جانب ہم تمام تعلیمی و انسانی حقوق کے تنظیموں سمیت صحافی برادران و دیگر سماجی کارکنان سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس تعلیم دشمن و پولیس کی جارحانہ رویوں کے خلاف اپنا کردار ادا کریں۔