بلوچستان کے صنعتی شہر حب چوکی میں لاپتہ افراد کے لواحقین کی جانب سے پیاروں کی عدم بازیابی کے خلاف کراچی ، کوئٹہ مرکزی شاہراہ احتجاجا بند، جبری گمشدہ لاپتہ دو بھائیوں جنید حمید یاسر حمید اور چاکر بگٹی کے لواحقین نے پیاروں کی عدم بازیابی کے خلاف بھوانی کے مقام پر مرکزی شاہراہ کو ہرقسم کی ٹریفک کے لئے بند کردیا جس کے باعث کراچی کا کوئٹہ، گوادر اور دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ معطل ہے ۔
لاپتہ یاسر اور جنید حمید کی بہن کے مطابق میرے بھائی چار ماہ سے ریاستی اداروں کے غیرقانونی حراست میں ہیں، اور ہمیں اب تک نہیں بتایا گیا کہ ان پر کیا الزام ہے یا انہوں نے کون سا جرم کیا ہے۔
یاسمین حمید کا کہنا تھا میرے بھائی محنت کش ہیں، ان کا کسی سیاسی یا غیر قانونی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں۔ انہیں جبری طور پر لاپتہ کرنا آئین اور قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ان لاپتہ افراد کو فوری طور پر منظرعام پر لایا جائے اور جبری گمشدگی کے اس غیر انسانی عمل کو روکا جائے۔
ضلعی انتظامیہ نے شرکاء سے روڈ کھولنے کے لئے بات چیت کے لئے ایک وفد بھیجا ہے تاہم مظاہرین کا کہنا ہے کہ پیاروں کی بازیابی تک غیر معینہ مدت کے لئے احتجاج جاری رہے گا۔