تربت میں ڈنک قومی پمپ کے قریب ایک دھماکے میں پاکستانی فورسز فرنٹیئر کور (ایف سی) کے اہلکاروں کو لے جانے والی بس کو نشانہ بنایا گیا، تربت پولیس کے مطابق، بس ایف سی ہیڈکوارٹر کی جانب جا رہی تھی اور دھماکے کے نتیجے میں مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔
تربت پولیس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دھماکہ کے بعد بس میں کئی گھنٹوں تک آگ لگی رہی، جس سے جانی نقصان میں اضافے کا خدشہ ہے۔ تاہم پولیس نے اب تک ہلاکتوں کی تعداد کے حوالے سے کوئی واضح معلومات فراہم نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ بلوچ لبریشن آرمی نے ذمہ داری قبول کر لی،
بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو بھیجے گئے ایک مختصر بیان میں کہا کہ تنظیم کی فدائی یونٹ مجید بریگیڈ نے قابض پاکستانی فوج کے قافلے پر خودکش حملہ کیا، جس کے نتیجے میں متعدد فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اس حملے کی تفصیلات جلد میڈیا کو فراہم کی جائیں گی۔
مزید برآں سرکاری سطح پر اس حملے کے حوالے سے کوئی تفصیلی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے، اور نہ ہی عسکری حکام کی جانب سے جانی نقصان کے بارے میں کوئی تصدیق کی گئی ہے۔
دوسری جانب تربت میں حالات کشیدہ ہیں، اور واقعے کے بعد سے فورسز کی بھاری نفری علاقے میں تعینات کر دی گئی ہے۔ مذکورہ سڑک کو آمد و رفت کے لئے بند کرکے علاقے کو مکمل محاصرے میں لیا گیا ہے ۔