جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول نے مُلک میں مارشل لا لگانے کا اعلان کیا ہے۔
رات گئے ایک قومی نشریاتی ادارے پر اپنے خطاب کے دوران جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول نے کہا کہ ’یہ اقدام ملک کو شمالی کوریا کی کمیونسٹ قوتوں سے بچانے اور ریاست مخالف عناصر کے خاتمے کے لیے ضروری ہے۔‘
یون نے کہا کہ ’ان کے پاس موجودہ مُلکی صورتحال کے پیشِ نظر مارشل لا کا سہارا لینے کے علاوہ اُن کے پاس کوئی چارہ نہیں تھا۔‘
تاہم اپنے خطاب کے دوران اُنھوں نے یہ نہیں بتایا کہ مُلک میں مارشل لا لگائے جانے کی صورت میں کون سے مخصوص اقدامات کیے جائیں گے۔
تاہم یونہاپ نیوز ایجنسی کے مطابق جنوبی کوریا کی حزب اختلاف کی ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما لی جے میونگ نے کہا ہے کہ مارشل لا کا اعلان غیر آئینی ہے۔
یونہاپ کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکمراں پیپلز پاور پارٹی کے سربراہ ہان ڈونگ ہون نے بھی اس اعلان پر تنقید کرتے ہوئے اسے ایک ’غلط فیصلہ‘ قرار دیا ہے۔
جنوبی کوریہ کے صدر یون سوک یول کون ہیں؟
یون سوک یول 2022 سے جنوبی کوریا کے صدر ہیں۔ وہ پیپلز پاور پارٹی کا حصہ ہیں اور اپنے حریف لی جے میونگ کو نہایت ہی کم پوائنٹس سے شکست دے کر صدارتی انتخاب میں کامیاب ہوئے۔
جنوبی کوریا کے صدر کے ساتھ ساتھ اُن کی اہلیہ کو بھی مختلف تنازعات اور سکینڈلز کی وجہ سے تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ اُن کی اہلیہ پر مبینہ طور پر مہنگے تحائف قبول کرنے کی وجہ سے تنقید ہوتی رہی ہے۔ جس کی وجہ سے گزشتہ ماہ یون نے معافی بھی مانگی تھی اور کہا تھا کہ اُن کی اہلیہ کو اپنے معاملات کو بہتر کرنے کی طرف توجہ دینی چاہیے۔