بلوچستان میں پاکستان مخالف اکاؤنٹ کے خلاف کریک ڈاؤں جاری ہے – ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کا دعویٰ

215

ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ بلوچستان کا پاکستان مخالف اکاؤنٹس کے خلاف کریک ڈاؤن، رپورٹ کردہ اکاؤنٹس میں 487 فیس بک، 190 ٹک ٹاک، 147 ایکس، 88 انسٹا گرام اور 12 دیگر ایپلیکیشن کے اکاؤنٹس شامل ہیں۔

ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ بلوچستان زون نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈائریکٹر عمران محمود کی زیر سربراہی سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پروپیگنڈے میں ملوث عناصر کے خلاف بھرپور کارروائیاں کئ گئی ہیں ۔

دعوے کے مطابق سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی مانیٹرنگ اور تجزیے کے لیئے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی۔ مذکورہ ٹیم نے جدید ٹیکنالوجی کی بنیاد پر فیس بک، انسٹاگرام، ایکس، ٹک ٹاک اور دیگر پلیٹ فارمز پر مشکوک سرگرمیوں کی نگرانی کی۔

گزشتہ 3 ماہ کے دوران، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ بلوچستان نے ریاست مخالف مواد شیئر کرنے میں ملوث 924 سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی نشاندہی کی۔

مذکورہ اکاونٹس کے حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو تفصیلات فراہم کردی گئیں۔ رپورٹ کردہ اکاؤنٹس میں 487 فیس بک ، 190 ٹک ٹاک ، 147 ٹوئٹر ، 88 انسٹا گرام اور 12 دیگر ایپلیکیشن کے اکاؤنٹس شامل ہیں۔

اب تک 312 اکاؤنٹس کو پی ٹی اے کی جانب سے بلاک کیا گیا ہے۔ ریاست مخالف عناصر کے خلاف 14 انکوائریاں درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا۔

علاوہ ازیں ایف آئی اے سائبر کرائم بلوچستان نے 28 مختلف سوشل میڈیا ایپلیکیشنز کی نشاندہی کی ہے جنہیں ریاست مخالف عناصر کے ذریعے گمنام رابطوں اور پروپیگنڈے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا ریاست مخالف عناصر کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ ملزمان کی گرفتاری کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ ملزمان کی نشاندہی کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔

دوسری جانب بلوچستان میں انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کے خلاف سرگرم سوشل میڈیا ایکٹوٹس اور تنظیموں کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں میڈیا مکمل بلیک آؤٹ ہے جبکہ ریاستی جبر کے خلاف وہ سوشل میڈیا میں جب مہم چلاتے ہیں تو انہیں ریاستی اداروں کی طرف سے پابندیوں کے علاوہ جبری گمشدگیوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے ۔