مند: پاکستانی فورسز کا گھروں اور زمینوں پر قبضہ، مکینوں کا احتجاج

88

مکینوں نے شکایت کی ہے کہ ایف سی انکے گھروں اور زمینوں کو قبضے میں لیکر چیک پوسٹ قائم کررہی ہے۔

‎تفصیلات کے مطابق پاکستانی فورسز کی جانب سے مند کے علاقے میں گھروں اور زمینوں پر دھاوا بولتے ہوئے وہاں چیک پوسٹیں قائم کرنے کا سلسلہ جاری ہے، جس کے خلاف آج مکینوں نے احتجاج ریکارڈ کرایا۔

‎بلوچستان کے ضلع کیچ کے تحصیل مند میں آج درجنوں مرد، خواتین، اور بچے مرکزی شاہراہ پر نکل آئے، جہاں انہوں نے پاکستانی فورسز کے قبضے کے خلاف نعرے بلند کرتے ہوئے سڑک کو ٹریفک کے لیے بلاک کردیا۔

‎ان کے مطالبات تھے کہ وہ اپنی زمینیں اور گھر واپس چاہتے ہیں۔

‎مکینوں کا کہنا ہے کہ ان کے علاقے مھیر میں فورسز نے ان کے گھروں کو اپنے زیرِ قبضہ لے کر ان پر چیک پوسٹیں قائم کی ہیں، اور اب یہ قبضہ قریبی زمینوں تک پھیلایا جارہا ہے۔

‎مظاہرین نے الزام لگایا کہ فورسز نے نہ صرف ان کے گھروں بلکہ بچوں کے اسکول پر بھی قبضہ جما لیا ہے۔ اسکول کی چھتوں پر مورچہ بنا کر ایف سی اہلکار بیٹھ گئے ہیں، جس سے بچوں اور خواتین اساتذہ میں شدید خوف و ہراس پھیل چکا ہے، اب مکینوں کے رہائشی گھروں کو بھی چیک پوسٹ میں تبدیل کیا جارہا جسے مکین مزید برداشت نہیں کرسکتے۔

رہائشیوں کا کہنا ہے کہ فورسز نے ان کے گھروں اور زمینوں تک رسائی کو بھی محدود کردیا ہے، اور مکینوں کو دھمکی دی ہے کہ احتجاج کی صورت میں انھیں مزید نقصانات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

‎مند مھیر کے مکینوں نے حکومتی اداروں سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ان کے گھروں اور زمینوں کو فورسز کے قبضے سے آزاد کرایا جائے۔ بصورتِ دیگر وہ سخت احتجاج پر مجبور ہونگے۔