پشتون سرزمین پر قابض وردی یا بغیر وردی والے 60 دن کے اندر اندر نکل جائیں ۔ پشتون قومی جرگہ

306

پشتون قومی جرگہ، پی ٹی ایم کے سربراہ منظور احمد پشتین کی زیر صدارت تین روز تک جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہوگیا جس میں پشتون سیاسی رہنماؤں، قبائلی مشران اور سیاسی کارکنان نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کرکے اتفاق رائے سے 20 نکاتی قرار داد پاس کیا گیا۔

قرار داد میں شامل ہے کہ اس سرزمین پر قابض وردی یا بغیر وردی والے 60 دن کے اندر اندر سرزمین خالی کردے۔ اس سرزمین کے شہداء ، لاپتہ افراد اور زمینوں پر قبضے چھڑوانے کیلئے وکلاء عدالتوں کے ذریعے قوم کا مقدمہ لڑیں گے۔

جبکہ آج کے بعد کوئی بھی فی یونٹ پر 5 روپے سے زیادہ بل نہیں دے گا ، اگر بجلی بند کی گئی یا لوڈشیڈنگ کا مسئلہ پیدا کیا گیا تو یہاں سے بجلی کا ترسیلی نظام اکھاڑ کر پھینکا جائے گا۔

قرا داد میں شامل ہے کہ ڈیورنڈ لائن پر بغیر پاسپورٹ یا ویزے کے آنے جانے کی اجازت دی جائے۔ اور پختون سرزمین پر جاری زمینی تنازعات کے حل کیلئے جرگہ کمیٹی جرگے کے ذریعے حل نکالے گی۔

جرگے نے فیصلہ کیا کہ آج کے بعد وردی یا بغیر وردی والے کو بھتہ نہیں دیا جائے گا ، کسی کو کال آئی تو تمام پختون ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

جرگے نے فیصلہ کیا کہ تمام آئی ڈی پیز کو اختیار دیا گیا ، آپ دن وقت کا تعین کرے ، تمام جرگہ اور پختون قوم آپ کی قیادت کرے گی۔ پنجاب سندھ اور وفاق میں پختون طالب علموں کے ساتھ امتیازی سلوک بند کیا جائے ، بصورت دیگر تمام جرگہ اور پختون ان کی مدد کیلئے متعلقہ علاقے جائیں گے۔

مزید برآں اس ملک کا پرانا عمرانی معاہدہ (آئین) ناکام ہوچکا ہے ،نئے عمرانی معاہدے کو اس سرزمین کے مشرانوں کی مرضی کے مطابق بنایا جائے۔ جرگے نے فیصلہ کیا کہ قبائلی علاقوں کو اعلان شدہ ایوارڈز ، فنڈز یا امداد دینے کے وعدے پورے کیئے جائیں۔

دیگر قرار داد میں شامل ہے کہ بجلی کی مد میں بقایاجات فی الفور دیے جائیں۔

پختون ملٹری کورٹس اور انٹرمنٹ سنٹرز کو مکمل طور پر مسترد کرکے ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ آرٹیکل 158 کے مطابق پختون سرزمین کا قدرتی گیس اور 1991 انڈس واٹر معاہدے کے مطابق پانی پر حق دیا جائے۔

جرگہ نے تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے ، ان چند دنوں میں جرگہ امور کے دوران گرفتار کیئے گئے تمام قیدیوں کو فی الفور رہا کیا جائے۔

جرگے نے فیصلہ کیا کہ اگر جرگے کی انعقاد ، شرکت یا معاونت پر کسی کے خلاف کاروائی کی گئی تو جرگہ سخت سے سخت فیصلہ کرے گی۔ قبائلی اضلاع اور پختونخوا میں نافذ کالا قانون ایکشن ان ایڈ آف سیول پاور کو فی الفور ختم کیا جائے۔

جرگہ نے فرسودہ روایت “سورہ” ختم کرنے کا اعلان کردیا جبکہ افغانستان میں لڑکیوں کو تعلیم کی اجازت دی جائے۔

فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ اتوار کو اس جرگے کے مطالبات اور پختون خطے پر جاری مظالم کے خلاف تمام اضلاع کے صدرِ مقام پر احتجاجی مظاہرے کیئے جائیں گے، تمام پشتون یک مشت ہوکر ساتھ دیں گے۔