خیبر: پختون قومی جرگہ پر فورسز کا دھاوا، تین شرکاء جانبحق، متعدد زخمی

386

جرگہ کے مقام پر پولیس کی فائرنگ اور آنسو گیس شیلنگ سے ابتک درجنوں زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق 11 اکتوبر پشتون قومی جرگے کے حوالے سے خیبر پختونخواہ کے علاقے خیبر میں جمع ہونے والے پشتون تحفظ موومنٹ جرگے پر پولیس نے دھاوا بول دیا، جرگے کے شرکاء کو منتشر کرنے کے لئے فائرنگ اور آنسو گیس پھینکے گئے۔

پشتون میڈیا کے مطابق پاکستانی فورسز نے جرگہ گاہ پر موجود شرکاء کو منتشر کرنے کے لئے پہلے آنسو گیس پھینکے جس سے شرکاء بے حال ہوگئے پھر فائرنگ کی گئی۔

اطلاعات کے مطابق فائرنگ کی زد میں آکر ابتک تین شرکاء جانبحق ہوچکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد تاحال واضع نہیں اور مزید زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

واضح رہے کہ پشتون تحفظ مومنٹ کے قیادت میں خیبر میں پشتون قومی عدلت کے نام سے جرگہ منعقد کئے جانا تھا جس کے چلتے پاکستانی فورسز نے متعدد بار جلسہ گاہ پر حملہ کرکے پنڈال کو جلا دیا تھا-

پشتون تحفظ مومنٹ کے اس جلسہ کو روکنے کے لئے گذشتہ دنوں حکومت نے پارٹی کا کالعدم قرار دیتے ہوئے جلسہ کی جگہ فراہم کرنے سے انکار کردیا تھا۔

پارٹی کو کالعدم قرار دینے اور جلسہ روکنے کے لئے طاقت کا استعمال کرنے کے حوالے سے پشتون تحفظ مومنٹ کے رہنماء منظور پشتین کا کہنا تھا کہ ریاست جتنی بھی طاقت آزمائے پشتون قومی جرگہ منعقد کرینگے-

منظور پشتین کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وجود سے پشتونوں کے ظلم و نا انصافی کا سلسلہ جاری ہے جس کے خلاف ہماری مزاحمت کسی بھی طاقت کے سامنے ریز نہیں ہوگا۔

جرگہ کے مقام پر پولیس کی فائرنگ اور آنسو گیس شیلنگ سے ابتک درجنوں زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق 11 اکتوبر پشتون قومی جرگے کے حوالے سے خیبر پختونخواہ کے علاقے خیبر میں جمع ہونے والے پشتون تحفظ موومنٹ جرگے پر پولیس نے دھاوا بول دیا، جرگے کے شرکاء کو منتشر کرنے کے لئے فائرنگ اور آنسو گیس پھینکے گئے۔

پشتون میڈیا کے مطابق پاکستانی فورسز نے جرگہ گاہ پر موجود شرکاء کو منتشر کرنے کے لئے پہلے آنسو گیس پھینکے جس سے شرکاء بے حال ہوگئے پھر فائرنگ کی گئی۔

اطلاعات کے مطابق فائرنگ کی زد میں آکر ابتک تین شرکاء جانبحق ہوچکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد تاحال واضع نہیں اور مزید زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

واضح رہے کہ پشتون تحفظ مومنٹ کے قیادت میں خیبر میں پشتون قومی عدلت کے نام سے جرگہ منعقد کئے جانا تھا جس کے چلتے پاکستانی فورسز نے متعدد بار جلسہ گاہ پر حملہ کرکے پنڈال کو جلا دیا تھا-

پشتون تحفظ مومنٹ کے اس جلسہ کو روکنے کے لئے گذشتہ دنوں حکومت نے پارٹی کا کالعدم قرار دیتے ہوئے جلسہ کی جگہ فراہم کرنے سے انکار کردیا تھا۔

پارٹی کو کالعدم قرار دینے اور جلسہ روکنے کے لئے طاقت کا استعمال کرنے کے حوالے سے پشتون تحفظ مومنٹ کے رہنماء منظور پشتین کا کہنا تھا کہ ریاست جتنی بھی طاقت آزمائے پشتون قومی جرگہ منعقد کرینگے-

منظور پشتین کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وجود سے پشتونوں کے ظلم و نا انصافی کا سلسلہ جاری ہے جس کے خلاف ہماری مزاحمت کسی بھی طاقت کے سامنے ریز نہیں ہوگا۔