کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف طویل احتجاجی کیمپ جاری

102

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے قیادت میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جاری جبری گمشدگیوں کے خلاف طویل بھول ہڑتالی کیمپ کو آج 5581 دن مکمل ہوگئے، خضدار سے سیاسی سماجی کارکن دین محمد بلوچ، نورالدین بلوچ کیمپ آکر لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

کیمپ آئے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چئیرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ پاکستان کی فوج ایف سی خفیہ اداروں اور ان کی ڈیتھ اسکواڈز کے ہاتھوں شہید اور جبری لاپتہ بلوچ فرزندوں سطح سیاسی جماعتوں وی بی ایم پی انسانی حقوق کے لیے سرگرم دیگر تنظیموں اور عالمی رائے عامہ کو بلوچ قومی تحریک کی حمایت میں ہموار کرنے کے لیے بیرون ملک سرگرم رہنماوں سمیت پوری قوم کی لازوال قربانیوں اور انتھک جہدو جہد کے باعث آج بلوچ قومی اپنی تاریخ کے اہم مر حلے میں داخل ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا آج دنیا کے بیشتر اقوام ممالک اداروں اور رائے عامہ تک بلوچ قومی تحریک کی گونج پہنچ چکی ہے جس کے باعث ور بلوچ قومی تحریک کی جانب متوجہ ہورہی ہیں۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ پاکستانی جبری قبضہ ریاستی عملداری کے دفاع کے لیے قانون سازی کرتے ہیں بلوچ سیاسی رہنماوں کارکنوں اور بلوچ بستیوں کے خلاف فوج ایف سی اور خفیہ اداروں کے آپریشنز کی منظوری دیتے ہیں وہ وہ فوج ایف سی خفیہ اداروں اور اُن کے قائم کردہ قاتل دستوں کے ہتھوں محب وطن بلوچ فرزندوں کی ٹارگٹ کلنگ زیر حر است قتل تشدد سے مسخ لاشیں پھینک دینے اور جبری گمشدگیوں انسانی حقوق خلاف ورزی کی دفاع پردہ پوشی کرتے ہیں جبکہ قاتل دستوں کے ارکان مخبری کرتے ہیں وہ فوج ایف سی اور خفیہ اداروں کے ساتھ مل کر فوجی آپر بیشتر میں حصہ لیتے ہیں-