بلوچستان اور پختونخواہ مسلح گروہ کے قبضے میں، ریاست کی رٹ ختم ہوگئی ہے – مولانا فضل الرحمان

222

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ خواہش ہے کہ آئینی ترامیم اتفاق رائے سے منظور ہو، شہباز شریف نے صرف اتنا کہا کہ ہمیں سپورٹ کرو، ایکسٹینشن مفادات کی بنیاد پر نہیں ضرورت کی بنیاد پر ہونی چاہیے، ہم آئینی عدالت کے قیام کے حق میں ہیں۔

صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا شہباز شریف نے صرف اتنا کہا کہ ہمیں سپورٹ کرو، کسی شخص کے لئے ترمیم کے حق میں نہیں، افتخار چودھری کے لئے سب نے جدوجہد کی لیکن اس نے سب کا جو حشر کیا وہ سامنے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ دو صوبے مسلح گروہ کے قبضے میں ہیں، ایک صوبے سے قوم پرست اور دوسرے سے مذہبی جماعتوں کو دھاندلی کے ذریعے باہر کیا گیا، بلوچستان اور کے پی میں ریاست کی عملداری ختم ہوگئی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قوم پرست علیحدگی کی بات کریں تو داخلی مسئلہ قرار دے دیا جاتا ہے، مذہبی بنیادوں پر کوئی مسئلہ ہو جائے تو اسے عالمی ایشو بنا دیا جاتا ہے ۔یہ دہرا معیار کیوں ؟ لڑائی اور ڈیڈ لاک اپنے من پسند افراد کے لئے ہے، چاہتے ہیں کہ مفادات سے بالاتر ہوکر وسیع تر قومی مفاد میں ترمیم ہو،انتخابات میں اداروں کا کردار ملک کو متحد رکھنے کی علامت قرار نہیں دیا جا سکتا۔