بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کیے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے بارکھان کے علاقے رکھنی ٹو بیکڑ ڈیرہ بگٹی روڈ اوچھڑی کے مقام پر قائم قابض پاکستانی فورسز کی چوکی اور اسی مقام پر نصب یوفون موبائل ٹاور کو نذر آتش کیا۔
انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 21 ستمبر کی رات نو بجے سرمچاروں نے بارکھان میں اوچھڑی کے مقام پر قائم قابض پاکستانی فورسز کی چوکی پر راکٹوں اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، حملے میں سرمچاروں متعدد راکٹ گولے فائر کئے، راکٹ کے گولے چوکی کے اندر گرے جس سے قابض فورسز کو جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ایک اور کاروائی میں سرمچاروں نے چوکی سے پانچ سو میٹر کے فاصلے پر نصب یوفون موبائل ٹاور کو مکمل ناکارہ بنادیا اور سولر سسٹم سیمت مشینری کو نذر آتش کردیا۔
انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد کٹھ پتلی وزیر اعلی سرفراز بگٹی کی سربراہی میں قائم ڈیتھ اسکواڈ، امن فورس کے کارندے جائے وقوعہ پر پہنچے اور اندھا دھند فائرنگ کی لیکن سرمچار جنگی حکمت عملی کے مطابق کامیاب دونوں کاروائی سر انجام دینے کے بعد بحفاظت اپنے محفوظ ٹھکانو پر پہنچ گئے۔
انہوں نے بتایا کہ ریاستی فورسز اور امن فورس کے کارندوں عام آبادیوں پر فائرنگ اور مارٹر فائر کیے۔
ترجمان نے کہا کہ ریاست پاکستان اپنی جدید مشینری اور لاکھوں افواج کے استکبار کے زعم میں مبتلا ہو کر عام آبادیوں کو نشانہ بنا کر طاقت و تشدد کے ذریعے بلوچ عوام کو دبانا چاہتی ہے، لیکن بلوچ سرمچاروں کی کامیاب جنگی حکمت عملی نے ریاستی فورسز کو بلوچستان میں عملی کارکردگی اور اخلاقی وقار کے ابتذال کا شکار بنا دیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ بلوچ سرمچار بلوچ سماج اور بلوچ عوام کے دلوں میں سرایت کرچکے ہیں، جو بی ایل ایف کی کامیابی کا ایک اہم ثبوت ہے۔
ترجمان نے کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچستان سے مکمل پاکستانی فورسز کے انخلاء تک حملے کرنے کا عزم کرتی ہے۔