امریکہ میں ایک پاکستانی شہری کو نیویارک میں نام نہاد دولتِ اسلامیہ کی حمایت میں یہودیوں پر ایک حملے کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کینیڈا میں مقیم 20 سالہ محمد شاہزیب خان (شاہزیب جدون) کو 4 ستمبر کو کینیڈا اور امریکہ کی سرحد کے قریب سے گرفتار کیا گیا تھا۔
امریکی اٹارنی جنرل میرک بی گارلنڈ کے مطابق’ملزم پر الزام ہے کہ اس نے رواں برس 7 اکتوبر کے قریب نیو یارک شہر میں نام نہاد دولتِ اسلامیہ کے نام پر زیادہ سے زیادہ یہودی افراد کو قتل کرنے کے لیے دہشتگرد حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔‘
امریکی اٹارنی جنرل نے ملزم کی گرفتاری پر فیڈرل بیورو آف انویسٹیگیشن (ایف بی آئی) اور کینیڈین قانون نافذ کرنے والے اداروں کا شکریہ ادا کیا ہے۔
’دیگر برادریوں کی طرح یہودی برادری کو بھی ڈر نہیں ہونا چاہیے کہ انھیں کسی نفرت انگیز دہشتگرد حملے میں نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ امریکہ محکمہ انصاف، اپنے قومی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر جارحانہ انداز میں نام نہاد دولت اسلامیہ، دیگر دہشتگرد تنظیموں اور ان کے حامیوں کو روکنے کے لے کام جاری رکھے گا۔‘
پاکستانی شہری کی گرفتاری کے حوالے سے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے کا کہنا ہے کہ ’ملزم مبینہ طور پر اسرائیل میں حماس کے خوفناک حملوں کے تقریباً ایک برس بعد امریکہ میں یہودی افراد کو قتل کرنا چاہتا تھا۔‘
محکمہ انصاف کے مطابق شاہزیب نے کینیڈا سے نیو یارک شہر سفر کرنے کی کوشش کی جہاں وہ آٹومیٹک اور سیمی آٹومیٹک ہتھیاروں سے نام نہاد دولتِ اسلامیہ کی حمایت میں بروکلن نیو یارک میں یہودیوں کے ایک سینٹر پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ شاہزیب نے نومبر 2023 میں سوشل میڈیا اور انکرپٹڈ میسجنگ ایپ پر پیغامات بھیجنا، نام نہاد دولتِ اسلامیہ کی پروپگینڈا ویڈیوز اور دیگر مواد شیئر کرنا شروع کردیا۔ اسی دوران وہ دو امریکی انڈر کور ایجنٹس کے ساتھ بھی پیغامات کا تبادلہ کرنے لگے۔
محکمہ انصاف کے مطابق امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ایجنٹس کے ساتھ گفتگو کے دوران شاہزب نے تصدیق کی کہ وہ اور امریکہ میں مقیم نام نہاد دولتِ اسلامیہ کے ایک حامی کے ساتھ مل کر ایک امریکی شہر میں حملے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
محکمہ انصاف کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ شاہزیب نے امریکی انڈر کور ایجنٹس کو بتایا کہ وہ امریکی شہر میں نام نہاد دولتِ اسلامیہ کا ایک ’آف لائن سیل‘ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ شہر میں موجود یہودی عبادت گاہوں پر ’مربوط حملے‘ کیے جا سکیں۔
’آگے ہونے والی گفتگو میں شاہزیب نے متعدد بار انڈر کور ایجنٹس کو ہدایات جاری کیں کہ وہ حملوں کے لیے مقامات کا تعین کریں اور اے آر سٹائل رائفلز، گولیاں اور دیگر سامان حاصل کریں۔ ‘
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق انڈر کور ایجنٹس کے ساتھ گفتگو میں شاہزیب نے یہ بھی بتایا کہ وہ حملوں کے لیے کینیڈا کی سرحد عبور کرکے امریکہ میں کیسے داخل ہوں گے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دورانِ گفتگو شاہزیب نے یہ بھی کہا کہ ’7 اکتوبر اور 11 اکتوبر یہودیوں کو نشانہ بنانے کے لیے بہترین دن ہیں۔‘
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق 20 اگست کے قریب شاہزیب نے ایک دوسرے امریکی شہر میں ایک مقام کو نشانہ بنانے کے ارادے کو ترک کرکے نیو یارک میں حملہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شاہزیب نے کہا کہ ’نیو یارک یہودیوں کو نشانہ بنانا کے لیے پرفیکٹ ہے‘ کیونکہ وہاں ’امریکہ میں یہودیوں کی سب سے بڑی آبادی‘ ہے۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق پاکستانی شہری نے انڈر کور ایجنٹس کو کہا کہ ’ہم انھیں (یہودیوں کو) ذبح کرنے نیو یارک شہر جا رہے ہیں۔‘
اعلامیے کے مطابق شاہزیب نے انڈر کور ایجنٹس کو ہدایات دیں کہ وہ ’شکار کے لیے استعمال ہونے والے اچھے خنجر بھی حاصل کرلیں تاکہ ان (یہودیوں کے) گلے کاٹے جا سکیں۔‘
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق 4 ستمبر کے قریب شاہزیب نے کینیڈا اور امریکہ کی سرحد پر پہنچنے کی کوشش کی اور اس کے لیے انھوں نے تین علیحدہ گاڑیوں کا استعمال کیا، تاہم انھیں سرحد سے 12 میل کے فاصلے پر گرفتار کر لیا گیا۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق اگر شاہزیب پر جُرم ثابت ہوجاتا ہے تو انھیں 20 برس تک قید سزا سُنائی جاسکتی ہے۔
اس سے قبل گذشتہ مہینے میں امریکہ میں آصف مرچنٹ نامی ایک پاکستانی کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ وہ امریکی سرزمین پر ایک سیاسیتدان یا حکومتی عہدیدار کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔