سردار عطاء اللہ خان مینگل کی تیسری برسی کی مناسبت سے بلوچستان بھر میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا

332

بلوچ رہنماء سردار عطاء اللہ خان مینگل کی تیسری برسی کی مناسبت سے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا اس حوالے سے کوئٹہ میں مرکزی جلسہ منعقدہ ہوا جس سے مرکزی قائمقام صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ ، نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر میر کبیر محمد شہی ، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل رحیم زیارتوال ، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی ، پاکستان تحریک انصاف مرکزی رہنماء شعیب شاہین ایڈووکیٹ ، صوبائی صدر داود شاہ کاکڑ ، بی ایس او کے مرکزی چیئرمین بالاچ قادر بلوچ ، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی رہنماء قادر نائل ، جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل زاہد اختر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عطااللہ نے بلوچوں کو عملی ، شعوری جدوجہد کی جانب راغب کیا نہ کہ صرف بلوچوں سمیت تمام محکوم اقوام کو یکجا کر کے اتحاد و یکجہتی کی جانب گامزن کیا ۔

انہوں نے خطے میں محکوم اقوام کی جدوجہد کو پروان چڑھانے میں کردار ادا کیا محکوم اقوام کی جماعت نیشنل عوامی پارٹی کو منظم کرنے میں راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل ، میر غوث بخش بزنجو خان ولی خان، عبدالصمد خان اچکزئی، خیر بخش مری نے بلوچ، پشتون اور دیگر محکوم اقوام کی جدوجہد کو آگے بڑھایا قیدوبند کیصعوبتوں کو خندہ پیشانی کے ساتھ قبول کیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ پشتون وطن کو دانستہ طور پر دہشت گردی کی جانب دھکیلا جارہا ہے موسیٰ خیل کے دالخراش واقعے کی باریک بینی کے ساتھ تحقیقات کی جائے ایسے دلخراش واقعات ناقابل برداشت اور قابل مذمت ہیں ۔

بلوچ پشتون مظلوم اقوام ہیں لوگوں کے قتل و غارت گری کی مذمت کرتے ہیں اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر میر کبیر محمد شہی نے راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اپنی پوری زندگی بلوچ و مظلوم اقوام کے حقوق کی جدوجہد اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا اپنی پارٹی کی جانب سے راہشون سردار عطااللہ خان مینگل کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں ان کا شمار بلوچستان کے قد آور شخصیات میں ہوتا تھا ۔

انہوں نے میر غوث بخش بزنجو ، نواب خیر بخش مری ، خان ولی خان ، عبدالصمد خان اچکزئی جیسے اکابرین کے ساتھ مل کر جدوجہد کی ان اکابر ین نے مظلوم اقوام کے حقوق کیلئے جدوجہد کو تقویت دی ان کی جدوجہد قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی ۔

انہوں نے کہا کہ 2024کے انتخابات جس میں دھاندلی کی حدکر دی گئی ہے اور ایسے لوگوں کو کامیاب کرایا جائے جنہوں نے چند ووٹ لئے ان کو ہزاروں ووٹ لینے والوں پر برتری دی گئی کوئٹہ سمیت بلوچستان میں فارم 47کے ذریعے نااہل اور غیر سیاسی لوگوں کو کامیاب کروایا گیا ایسے لوگ اسمبلیوں میں ہیں جنہیں بلوچوں کے مسائل کا ادراک تک نہیں حکمران آج تک بلوچ نفسیات کو سمجھنے سے قاصر ہیں بلوچ پشتون سرزمین پر خواتین و بچیوں عزت پر کوئی انکار نہیں کر سکتے لیکن ان کی بھی ننگ و ناموس کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا جاتا اس موقع پر پشتونخوامیپ کے مرکزی سیکرٹری

جنرل رحیم زیارتوال نے راہشون سردار عطا اللہ خان مینگل کو اپنی پارٹی کی جانب سے خراج تحسین پیش کرتے ہیں عطاء اللہ خان مینگل کا بلوچ پشتون اتحاد میں اہم کردار ادا رہا ہے اس کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا موجودہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کی قیادت چیئرمین محمود خان اچکزئی کر رہے ہیں آج جو ملکی آئینی بحران ہے اظہار رائے کی آزادی پر پابندی ، بلوچ پشتون وسائل کو لوٹنے کیلئے ہمارا استحصال کیا جا رہا ہے ہمیں یہ آج وعدہ کرنا ہوگا کہ کسی غیر قانونی غیر آئینی اقدام کو نہیں مانیں گے ۔

آج ملک میں سیاسی عدم استحکام ہے معیشت تباہی کے دہانے پر ہے محکوم اقوام کو اپنے سرزمین پر واک و اختیار دیا جائے ہم آئین کی بحالی ، جمہور اور جمہوریت کی خاطر جدوجہد کر رہے ہیں اس دفاع بلوچ پشتون سرزمین پر ایسے لوگوں کو کامیاب کرایا گیا جو حقیقی نمائندے نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے ہیں جو جمہوریت کیلئے خطرناک ہے ۔

اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی ، پاکستان تحریک انصاف مرکزی رہنما شعیب شاہین ایڈووکیٹ ، صوبائی صدر داد شاہ کاکڑ ، بی ایس او کے مرکزی چیئرمین بالاچ قادر بلوچ ، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی رہنما قادر نائل ، بلوچ مسنگ پرسنز کی حوران بلوچ ، جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل زاہد اختر بلوچ ، بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل صمند بلوچ ، پی ٹی ایم کے مرکزی رہنما نور باچا و دیگر نے راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل کے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ راہشون بلوچ کی قد آور شخصیت تھے جنہوں نے قدوبند کو صعوبتیں خندہ پیشانی سے برداشت کیں نوری نصیر خان ، احمد شاہ ابدالی ، باچا خان ، یوسف عزیز مگسی ، راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل ، خان عبدالولی خان و دیگر بلوچ پشتون رہنماوں نے ترقی پسند روشن خیال جہد کو پروان چڑھایا اور ہمیں یہ پیغام دیا کہ بلوچ پشتون متحد ہو کر سیاست کریں اسی میں ہماری قومی بقاء ہے۔

آج ڈیورڈ لائن پر آباد پشتون بلوچ وطن کے لوگوں کا معاشی استحصال کرنے پر حکمران تلے ہوئے ہیں اور معاشی قتل کرنے سے بھی گریزاں نہیں ہمیں متحد ہو کر اپنے رہنماوں کے نقش قدم پر چلنا ہوگا جس طرح نیشنل عوامی پارٹی کے دور میں ہم نے متحد ہو کر بلوچ پشتون وطن کی محرومیوں ناانصافیوں کے خلاف جدوجہد کی آج بلوچستان میں پشتون بلوچ علاقوں میں جو غیر منتخب نمائندوں کو مسلط کیا گیا یقینا ایسی سوچ و فکر جمہوریت کے لئے خطرناک ثابت ہوگی متحد و یکجا ہوئے بغیر ہم اپنی قومی واک و اختیار ، حقوق نہیں ملیں گے بلکہ مزید ہمارا استحصال ہو اہے ۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو صرف اس بات کی سزا دی جا رہی ہے کہ انہوں نے ہمیشہ حق کی بات کی بلوچستان میں قدرتی کی بے شمار نعمتیں ہیں لیکن پسماندگی محکومی بھی دکھائی دیتی ہے بلوچ خواتین جو اسلام آباد آئی تھیں سرد ترین راتوں میں پانی گرا کر لاپتہ افراد کی بازیابی آواز بلند کرنے والوں پر لاٹھی چارج کیا گیا ۔گوادر میں ان پر گولیاں بھی برسائی گئیں آج حقیقی جمہوریت نہیں بلکہ الیکشن میں بدترین دھاندلی کی گئی فارم 47کے ذریعے لوگوں کو انتخابات میں کامیاب کرایا گیا موجودہ اسمبلیاں دھاندلی زدہ اسمبلیاں ہیں جو عوامی نہیں بلکہ پیسے کے بل بوتے پر آنے والوں کی اسمبلیاں ہیں اس موقع پر قراردادیں بھی منظور کی گئیں جو درج ذیل ہیں آج کاجلسہ عام راہشون سردار عطائ اللہ خان مینگل کے خطے میں مظلوم ، محکوم اقوام کیلئے جاری جدوجہد کو پروان چڑھانے ، بالخصوص بلوچستان کے عوام کیلئے جدوجہد پر خراج عقیدت پیش کرتا ہے ۔

آج کا جلسہ عام ملک میں رائج غیر اعلانیہ مارشل لائ ، آئین و قانون کی پامالی ، کٹھ پتلی اسمبلیاں بلوچستان و خیبرپختونخوائ کے عوام کو محکوم بنانے کی سازش ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومتی ادارے ساحل وسائل پر قبضہ کیلئے بلوچستان اور خیبرپختونخوائ میں جاری انسانیت کش پالیسیوں ، ممکنہ آپریشن کو روکا جائے آئین و قانون کے تحت وسائل پر حق کو تسلیم کیا جائے اور نو آبادیاتی پالیسیوں کو ترک کیا جائے ،

آج کا جلسہ عام مطالبہ کرتا ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں بالخصوص بلوچ ، پشتون ، سندھی و دیگر اقوام کے رہنماوں کی ٹارگٹ کلنگ ، سیاسی و علمی کارکنوں کے لاپتہ کرنے ، معاشروں میں اپنے گماشتوں کے ذریعے خوف و ہراس پھیلانے کی پالیسیوں کو فوری طور پر بند کیا جائے ، آج کا جلسہ عام یہ بھی مطالبہ کرتا ہے کہ بلوچستان کو دانستہ طور پر آگ و خون میں دھکیلنا ایک سازش ہے بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے اسے فوجی طاقت کے ذریعے حل کرنے کی پر زور مذمت کرتے ہیں ۔

بلوچستان کے ساتھ زیادتیوں ناانصافیوں ، لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم ہے لاپتہ افراد کے مسئلے کو فوری طو رپر حل کیا جائے اور ایک بین القوامی غیر جانبدار کمیشن کا بھی مطالبہ کرتا ہے ، آج کا جلسہ عام بلوچ اور ملک بھر کے لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کرتا ہے ۔

آج کا جلسہ عام بلوچستان میں سی ٹی اے اور دیگر اداروں کی ناانصافیوں کے خاتمے اور تمام چیک پوسٹ کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتی ہے ، آج کا جلسہ عام بلوچستان میں تمام اقوام ، زبانوں سے تعلق رکھنے والے اتحاد و یکجہتی کے ذریعے ” اقوام کو لڑاو اور حکومت کرو “ کی پالیسی کے خلاف متحد ہونے کی اپیل کرتا ہے ۔

اسی طرح بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع قلات کے زیر اہتمام قومی راشون سردار عطاءاللہ مینگل کی تیسری برسی کے مناسب سے بلوچستان پارک قلات میں منائی گہی اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈپٹی آرگنائزر مصدق بلوچ نے سر انجام دیا پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت کبیر جان شاہوانی نے حاصل کیا ۔

تیسری برسی کے پروگرام کے مہمان خاص بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی جونئیر نائب صدر پرنس موسی جان احمد زئی تھے پروگرام سے آرگنائزر آغا قلندر جان احمد زئی قادر بخش مینگل کامریڈ خیر جان عمرانی کامریڈ علی اکبر دہوار ہارون بلوچ ثنائ بلوچ سمیت دیگر نے خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ سردار عطاء اللہ مینگل کی زندگی ایک کھلی کتاب کی مانند ہے جنہوں نے بلوچ قومی تحریک کی جدوجھد کو ایک طاقت بخشی زندہ قومیں اپنی بزرگوں کی لازوالا قربانیوں پر فخر کرتے ہیں یقینا محکوم قومیتوں کے حقوق کیلے قومی راشون سردار عطاء اللہ مینگل نے اہم کردار ادا کیا ۔

اس دوران پارٹی کے سینر رہنماؤں میر سہراب خان مینگل ڈاکٹر یوسف لاشاری وڈیرا رحیم مینگل عبدالغفور شاہوانی اللہ بخش مگسی عبدالوحید مینگل مصطفی پردیسی اللہ بخش رودینی سمیت بڑی تعداد میں ورکرز موجود تھے ۔

آخر میں قومی راہشون کیلئے اجتماعی دعا کیاگیااسی طرح تعزیتی ریفرنس بیاد قومی راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل زیر صدارت قائمقام صدر محمد اقبال ریکی بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع چاغی کے زیراہتمام بلوچ قومی راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل کی تیسری برسی کے سلسلے میں دالبندین پریس کلب کے ہال میں ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت قائمقام صدر محمد اقبال ریکی نے کی، مہمان خاص بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی ممبر سابق وفاقی وزیر مملکت برائے توانائی حاجی میر محمد ہاشم نوتیزئی تھے ،جس میں بلوچستان نیشنل پارٹی و دیگر سیاسی جماعتوں کے اراکین نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی،

اس موقع پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی ممبر و سابق وفاقی وزیر مملکت برائے توانائی حاجی میر محمد ہاشم نوتیزئی نیشنل پارٹی کے صوبائی رابطہ سیکرٹری سردار رفیق شیر سنجرانی ، اقلیتی رہنمائ و کونسلر سیٹھ برج لعل، بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی قائمقام صدر اقبال ریکی، ضلعی جنرل سیکرٹری وقار ریکی،میرابراہیم ریگی، میرابراہیم مینگل،سردار آریان خان مینگل سماجی رہنمائ ڈاکٹر محمد اشرف حسن زئی سمیت دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل کی زندگی ایک کھلی کتاب کی مانند ہے جنہوں نے بلوچ قومی تحریک کی جہدوجہد میں ایک نئی روح روشنی دی زندہ قومیں اپنی بزرگوں کی لازوال قربانیوں پر فخر کرتے ہیں یقینا محکوم قومیتوں کے حقوق کے لیے قومی راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل نے اہم کردار ادا کیا وہ بلوچ اتحاد کے ایک عظیم علمبردار تھے جنھوں نے ہر فورم پر حق و سچ کی آواز بلند کی جس کی پاداش میں انھیں جیل مختلف قید و بند کا سامان کرنا پڑا مگر اپنے مؤقف سے ہر گز دستبردار نہیں ہوئے،

ان کی سیاست اور قربانیاں بلوچ قوم کے لئے مشعلِ راہ کی حیثیت رکھتے ہیں قومی راہشون سردار عطائ اللہ مینگل کی سیاسی جہدوجہد کی امین ہے پارٹی ان کے قول و فعل پر عمل کرکے قومی حقوق کے لیے جہدوجہد کرے گی، آخر میں قومی راہشون سردار عطاء اللہ خان مینگل کی مغفرت کے لیے اجتماعی دعا کرائی گئی،جبکہ بی این پی کی جانب سے شرکاءمیں لنگر بھی تقسیم کیا گیا،جس میں بی این پی کے ورکرز سمیت تاجر برادری اقلیتی برادری، مختلف سیاسی جماعتوں نے بھی حصہ لیا۔

تربت میں بی این پی کے مرکزی کمیٹی کے رکن اور ضلع کیچ کے آرگنائزر ڈاکٹر عبدالغفوربلوچ نے کہاہے کہ اسٹیبلشمنٹ کبھی بھی بلوچستان کے حوالے سے سنجیدہ نہیں رہی ہے محسن نقوی سے پہلے بھی بڑے تھانیدار آئے تھے لیکن وہ بلوچ کو ختم نہ کرسکے ، سردار عطاء اللہ مینگل کی پوری زندگی بلوچ اوربلوچستان کیلئے جدوجہد سے عبارت رہی ، سردار عطاء اللہ خان مینگل ، غوث بخش بزنجو ، نواب مری اور نواب بگٹی بلوچستان کی تاریخ کے انمٹ نشان ہیں جب تک دنیا ہے ان کا نام رہے گا۔