نوشکی میں دھرنا جاری، دالبندین سے متعدد مظاہرین گرفتار

120

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کال پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ آج بھی جاری رہا-

بلوچ راجی مچی کے شرکاء پر ریاستی تشدد گرفتاریوں اور نوشکی میں مظاہرین پر پاکستانی فورسز کی فائرنگ کے خلاف نوشکی اور دالبندین میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کا احتجاجی جاری، مظاہرین نے مختلف شاہراؤں پر دھرنا دیکر سڑکیں بند کردی ہے-

نوشکی‬⁩ سے اطلاعات کے مطابق اسٹیشن کے مقام پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کا دھرنا آج تیسرے روز بھی جاری ہے جہاں مظاہرین نے مرکزی شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے شاہراہ کو احتجاجاً بند کردیا ہے جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں-

نوشکی میں دو روز قبل بلوچ یکجہتی کمیٹی کے احتجاجی مظاہرے کے شرکاء پر پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے حمدان نامی نوجوان جانبحق جبکہ دیگر دو مظاہرین زخمی ہو گئے تھیں جس کے خلاف شہریوں نے شاہراہوں پر دھرنا دے دیا ہے اور انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں-

دوسری جانب پولیس نے دالبندین میں کریک ڈاؤن کرتے ہوئے احتجاج کرنے شہریوں اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے متعدد کارکنان کو حراست میں لیکر مختلف تھانوں میں بند کردیا ہے-

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے گوادر جلسے کے شرکاء پر ریاستی تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہروں اعلامیہ جاری کیا گیا تھا جس کے تحت بلوچستان سمیت کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں مظاہرے کئے جارہے ہیں جبکہ اس دوران ریاستی کریک ڈآؤن سے متعدد مظاہرین قتل، زخمی و گرفتار ہیں-