بلوچ ڈاکٹرز فورم نے کہا ہے کہ اگر ریاستی ادارے ڈاکٹر صبیحہ سمیت لاپتہ ساتھیوں کو جلد از جلد رہا نہیں کہا گیا تو تمام ڈاکٹر کمیونٹی کے ساتھ ملکر شدید ردعمل دینگے-
بلوچ ڈاکٹرز فورم کے مرکزی ترجمان نے گوادر میں پر امن احتجاج پر حکومتی طاقت کے استعمال پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت طاقت کے نشے میں نہتے بلوچوں پر حملہ آور ہوئی اور لوگوں کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئی، گرفتار افراد میں ڈاکٹر صبیحہ اور لاپتہ ڈاکٹر دین محمد کی بیٹی سمی دین بھی شامل ہیں-
ڈاکٹروں کی تنظیم نے کہا ہے کہ ڈاکٹر صبیحہ اور دیگر کی گرفتاریوں کو ظاہر نہ کرنے کی وجہ سے تمام ڈاکٹر کمیونٹی میں تشویش پائی جاتی ہے-
ترجمان نے کہا اگر حکومت کا پرامن مظاہرین کے خلاف رویہ یہی رہا تو گوادر سمیت پورے بلوچستان میں انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے، اس مشکل گھڑی میں تمام انسان دوست لوگوں اور پارٹیوں کو بلوچوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا چاہیے۔
ترجمان نے آخر میں کہا کہ اگر ڈاکٹر صبیحہ اور انکے ساتھیوں کو جلد از جلد رہا نہیں کیا جاتا تو تمام ڈاکٹر کمیونٹی کے ساتھ مل کر سخت سے سخت احتجاج کیا جائے گا جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت بلوچستان پر عائد ہوگی۔