ریاست بلوچ اور پشتون نسل کشی ختم کرنے کے بجائے پرامن اجتماعوں پر حملے کررہی ہے۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ

225

‏بلوچ رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا ہے کہ میں گریشگ میں ہونے والی ریاستی فورسسز کی بربریت اور مظالم کی شدید مذمت کرتی ہوں۔ آج صبح گریشگ کے علاقے کوچو میں سی۔ ٹی ۔ ڈی نے گھروں پر دھاوا بول کر متعدد لوگوں کو جبری طور پر گمشدہ کردیا اور خواتین سمیت متعدد لوگوں کو زخمی کیا۔

‏انہوں نے کہاکہ جبری طور پر گمشدہ ہونے والوں میں شاہ جان ولد سلیم، گوھر دین ولد ھیرجان، مھم جان ولد لال بخش، میار ولد لال بخش، محمد عارف ولد عبدالرحمن، اور منیر ولد سبزو شامل ہیں۔ زخمیوں میں جبری طور پر گمشدہ ہونے والے منیر کے والد اور والدہ سمیت متعدد لوگ شامل ہیں۔

‏انہوں نے کہاکہ ریاستی فورسسز نے گھروں میں موجود دو موٹر سائیکلیں، دو لاکھ نقد، آٹھ موبائل اور دیگر قیمتی اشیاء بھی اپنے ساتھ لے گئے اور فائرنگ کرکے گھروں کے سولر سسٹم کو تباہ کردیا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ‏ریاستی فورسز کے اس ظلم و جبر کے خلاف علاقہ مکینوں نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ساتھیوں کے ہمراہ دھرنا دیا ہے۔ میں انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتی ہوں کہ اس واقعے کا نوٹس لیں اور بلوچ عوام اس واقعے کے خلاف بھر پور آواز اٹھائیں۔

‏دریں اثنا ایک اور بیان میں انہوں نے کہاکہ بنوں میں دہشتگردی کے خلاف نکالی جانے والی ریلی پر حملہ پشتون نسل کشی کا تسلسل ہے جو گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری ہے۔ عجیب ریاست ہے، لوگ امن مانگنے کے لیے سڑکوں پر نکلتے ہیں تو ریاست ان کا قتل عام کرتی ہے۔

ڈاکٹر ماہ رنگ نے کہاکہ یہی صورتحال بلوچستان میں ہے۔ بلوچ نسل کشی کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی بلوچ قومی اجتماع کا انعقاد کرنے جارہی ہے، لیکن ریاست قومی اجتماع کو روکنے کے لیے اپنی تمام تر طاقت کا استعمال کررہی ہے اور انتہائی پرتشدد رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ یہ بلوچستان اور پختونخواہ کی صورتحال ہے، جہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگ ریاستی ظلم اور جبر کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں۔ ریاست بلوچ اور پشتون نسل کشی ختم کرنے کے بجائے پرامن اجتماعوں پر حملے کررہی ہے، لیکن نام نہاد مین اسٹریم میڈیا، صحافی، اور سیاستدان مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ انہیں بھی ریاست کی طرح صرف بلوچستان اور پختونخواہ کے وسائل نظر آتے ہیں جبکہ ہونے والی ظلم اور بربریت پر اپنی آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں۔

آخر میں انہوں نے کہاکہ میں بلوچ اور پشتون قوم سے اپیل کرتی ہوں کہ اپنے درمیان اتحاد اور یکجہتی پیدا کریں۔ ہم مشترکہ جدوجہد کے ذریعے اپنی سرزمین سے اس ظلم اور بربریت کا خاتمہ کریں گے۔