تین یورپی ممالک ناروے، آئر لینڈ اور اسپین نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا ہے-
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ناروے کے وزیراعظم جونس گار اسٹور کا کہنا ہے کہ فلسطین کو تسلیم کرنے کا مقصد دیگر ملکوں کو پیغام بھیجنا ہے۔ جونس گار اسٹور نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مشرقی وسطیٰ میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کیے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا۔
وزیراعظم آئرلینڈ سیمون ہیرس نے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئرلینڈ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔
اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سینشز نے پارلیمنٹ سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی قرارداد کی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہم متعدد وجوہات کی بنا پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کر رہے ہیں اور اسے مختصراً ہم تین الفاظ ’امن، انصاف اور مستقل مزاجی‘ سے بیان کر سکتے ہیں۔
ہسپانوی وزیراعظم کا کہنا تھا ہمیں دو ریاستی حل کو عزت دینی ہوگی اور اس معاملے پر مشترکہ سکیورٹی بھی ضروری ہے، اس کے لیے ضروری ہے کہ دونوں فریقین امن کے لیے مذاکرات کریں اور یہی وجہ ہے کہ فلسطین کو تسلیم کر رہے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی حکومت نے ان ممالک کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر بن گویر کا کہنا تھا ہم فلسطینی ریاست کے بارے میں بیان کی اجازت بھی نہیں دیں گے۔
خیال رہے حماس کے گذشتہ سال 7 اکتوبر اسرائیل کے اندر طوفان القصیٰ آپریشن کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ پر حملہ کردیا تھا گذشتہ سال ہونے والے اس حملے کی بعد سے اسرائیل کے حملوں میں 35 ہزار سے زائد فلسطینی مارے گئے جبکہ 80 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی درخواست بھاری اکثریت سے منظور ہوچکی ہے اور اب اس درخواست کو منظوری کے لیے سلامتی کونسل میں پیش کیا جائے گا۔