لیبر ویلفیئر ڈپارٹمنٹ حب کی مبینہ رشوت خوری کے سبب صنعتی مزدور کم از کم تنخواہ سمیت مستقل ملازمت سے محروم ہیں ۔
مقامی ذرائع کے مطابق لیبر ویلفیئر ڈپارٹمنٹ نے صنعتی مزدور کے حقوق کے تحفظ کی بجائے صنعتی افسران ٹھیکداروں کا تحفظ کرنے کی ذمہ داری لے رکھی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ حب کی صنعتوں سے متعلق اگر کوئی مزدور لیبر ویلفیئر ڈپارٹمنٹ حب آفس جائے تو افسران مزدور کے سامنے اختیارات نہ ہونے کا رونا روتے ہیں اب صورتحال یہ ہے کہ کسی مزدور کے معاملے پر متعلقہ صنعت کے ذمہ دار لیبر ویلفیئر ڈپارٹمنٹ طلب کرنے پر آفس آنا بھی گوارہ نہیں کرتے۔
مزدوروں کے مطابق وہ لیبر ویلفیئر ڈپارٹمنٹ حب آفس کے چکر لگا لگا کر مایوس ہوکر گھر بیٹھ جاتے ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حب کی کئی صنعتوں سیکورٹی کمپینز میں مزدور کو حکومت بلوچستان کی مقررہ کردہ تنخواہ نہیں دی جارہی اور نہ ہی مزدور کو ملازمت کا تحفظ حاصل ہے کس کا بھی موڈ خراب ہوا مزدور کو نکال باہر کر دیتے ہیں جبکہ مزدور کے حقوق کا محافظ سرکاری محکمہ لیبر ویلفیئر ڈپارٹمنٹ مزدور کی ملازمت کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتا۔
یہاں تک کہ ذرائع بتاتے ہیں کہ لیبر ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے افسران کو کئی صنعتوں میں جانے تک نہیں دیا جارہا دوسری جانب بلوچستان ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹیویشن۔ایمپلائز اولڈ ایج بینفڈ۔ورکر ویلفیئر بورڈ سمیت مزدور کے حقوق و تحفظ کے لیے قائم ادارے کرپشن کمیشن کے نذر ہوگئے وزارت محنت و افرادی قوت بلوچستان کے متعلقہ حکام مزدور کے حقوق کے تحفظ کی بجائے اپنے معاملات طے کرنے میں مبینہ طور پر مصروف عمل ہیں۔
دریں اثنا صنعتی علاقے میں واقع ڈیجیٹل ڈائینگ کمپنی انتظامیہ نے علاقائی مزدور کے لیے روزگار کے دروازے بند کررکھے ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ کمپنی انتظامیہ نے کمپنی کے نام تبدیل کردیا ہے بتایا جارہا ہے کہ ڈیجیٹل ڈائینگ کی سابقہ انتظامیہ نے علاقائی مزدوروں کو ترجیع بنیادوں پر روزگار دیا مگر موجودہ انتظامیہ نے علاقائی مزدوروں کی بجائے دوسرے علاقوں سے مزدور لائے جارہے ہیں بتایا جارہا ہے کہ کمپنی میں مزدوروں کو کینٹن سمیت دیگر سہولیات نہیں دی جارہی لیبر ویلفیئر ڈپارٹمنٹ سمیت متعلقہ سرکاری محکمے اس ساری صورتحال پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں۔