بلوچستان :غیرت کے نام پر قتل کا سلسلہ جاری، خاتون زخمی، ایک شخص قتل

142

جھل مگسی میں ایک شخص نے فائرنگ کرکے اپنی اہلیہ کو زخمی اور ایک شخص کو قتل کردیا-

بلوچستان کے ضلع جھل مگسی گنداوا میں تھانہ حدود گنداخہ گوٹھ در محمد بروہی میں ایک شخص نے کاروکاری کے الزم میں فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کردیا جبکہ فائرنگ میں خاتون شدید زخمی ہوگئیں۔

گنداوا پولیس انتظامیہ کے مطابق واقعہ میں ملزم نوید احمد رند نے غیرت کے نام پر اپنی بیوی مسمات سوریا کو فائرنگ کر کے شدید زخمی کر دیا جبکہ ملزم نے فائرنگ کرکے نیاز حسین بروہی کو بھی قتل کردیا-

واقعہ کے بعد ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا جبکہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش پوسٹ مارٹم کیلئے سول اسپتال اوستا محمد منتقل کردیا نعشں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کردیا جبکہ زخمی خاتون کو لاڑکانہ ریفر کردیا گیا ہے-

واضح رہے بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات سنگین ہوتے جارہے ہیں گذشتہ روز ہی جعفر آباد کے علاقے ڈیرہ اللہ یار میں تھانہ ڈیرہ اللہ یار کی حدود گورمانی کوٹ کے مقام پر ایک شخص نے فائرنگ کرکے محمودہ نامی خاتون اور ساجد علی نامی شخص کو قتل کردیا تھا-

رواں مہینے غیرت کے نام پر قتل کا ایک اور واقعہ بلوچستان کے علاقے بولان ڈھاڈر میں پیش آیا جہاں مسماۃ (ز) اور مٹھل خان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا جبکہ اس سے قبل رواں سال اپریل میں غیرت کے نام پر تین واقعات خضدار بھی پیش آئے ہیں-

خضدار قتل ہونے والوں میں تین خواتین ایک نوجوان لڑکا شامل ہے جبکہ واقعات میں صرف ایک گرفتاری عمل میں آسکی ہے-

رواں سال 2024 کے پانچ ماہ میں دی بلوچستان پوسٹ کو بلوچستان کے مختلف اضلاع سے غیرت کے نام پر قتل کے پانچ واقعات کے رپورٹ موصول ہوئی ہیں ان واقعات میں 7 افراد قتل ہوئے ہیں جن میں دو مرد پانچ خواتین شامل ہیں-

عورت فاؤنڈیشن کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں گزشتہ پانچ سالوں ( 2019 تا 2023) میں خواتین پر تشدد کے 324 واقعات رپورٹ ہوئے۔ اس دوران غیرت کے نام پر خواتین سمیت 179 افراد کو قتل کیا گیا ہے-

انسانی حقوق کے تنظیمیں سرکاری حکام سے ان واقعات کی روک تھام اور خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات پر نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے تاہم حکومتی سطح پر ان واقعات کے روک تھام کے لئے کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جاسکی ہے-