بدخشان میں طالبان مخالف احتجاج کے بعد انکوائری کمیٹی تعینات

220
فوٹو: نمائندہ ٹی بی پی

افغانستان میں طالبان حکومت کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ چیف آف آرمی سٹاف فصیح الدین فطرت کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو بدخشاں میں ہونے والے گذشتہ دنوں کے مظاہروں کی تحقیقات کرے گی۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ کچھ مجرموں نے سرکاری فوجیوں پر حملہ کیا، جس کی وجہ سے یہ ناخوشگوار واقعہ پیش آیا۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا، ’کمیٹی کو واقعہ کی مکمل تحقیقات کرنے اور وزیر اعظم کے دفتر کو مکمل رپورٹ پیش کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔‘

ضلع داریم کے مکینوں اور ہفتہ کے روز بدخشان کے ضلع آرگو کے رہائشیوں نے اس وقت احتجاج کیا جب طالبان سکیورٹی دستے پوست کے کھیتوں کو تباہ کرنے کے لیے ان اضلاع میں گئے جس کے بعد مقامی باشندوں کے ساتھ ان کی جھڑپیں ہوئیں۔ اس کے نتیجے میں دو شہری جان سے گئے۔ ایک شخص ضلع دریم جبکہ دوسرا آرگو میں مارا گیا۔

بیان کے مطابق اس کمیٹی کے شمس الدین شریعت، وزارت داخلہ میں انسداد منشیات کے نائب وزیر عبدالحق اخوند، جنرل ڈائریکٹوریٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر رحمت اللہ نجیب۔ انٹیلی جنس اور بدخشان کے علما کونسل کے سربراہ عبدالمومن دیگر رکن ہیں۔