بلوچستان کے ضلع قلات کے پہاڑی سلسلوں میںڈرون طیاروں کی پروازیں دیکھنے میں آئی ہے۔
علاقائی ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ ناگاہو و گردنواح میں آج صبح سے پاکستانی ڈرون طیاروں کی پروازیں جاری ہے۔
علاقہ مکینوں نے کسی حملے کی تصدیق نہیں کی تاہم انہوں نے بتایا کہ مذکورہ علاقوں میں تسلسل کیساتھ ڈرون طیاروں کی پروازیں دیکھنے میں آئی ہے۔
پاکستان فوج گذشتہ تین سال کے دوران بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بلوچ آزادی پسندوں کو ڈرون طیاروں کے ذریعے نشانہ بناتی رہی ہے تاہم باضابطہ طور پر ڈرون طیاروں کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
بلوچستان میں فوجی آپریشن کے دوران پاکستان فوج کی جانب سے عام آبادیوں کو ماضی میں نشانہ بنانے کے واقعات منظر عام پر آئے ہیں۔ رواں سال فروری میں بولان اور اس سے متصل علاقوں میں بڑے پیمانے پر ایک فوجی آپریشن پندرہ روز تک جاری رہا۔
بولان آپریشن کے دوران فوج نے مقامی خواتین کو حراست میں رکھا جبکہ اس دوران گھروں اور جنگلات کو فوج کی جانب سے نذرآتش کرنے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئیں۔