بلوچ یکجہتی کمیٹی و دیگر کی جانب سے جبری گمشدگیوں کے خلاف عید کے روز احتجاجی مظاہرے اور سوشل میڈیا کیمپئنز کا اعلان کیا گیا ہے۔
ہر سال کی طرح اس سال بھی عید کے روز بلوچستان سے جبری گمشدگیوں کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جہاں جبری لاپتہ افراد کے لواحقین اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے احتجاج کرتے ہوئے عید منائینگے-
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے عید کے روز کراچی میں جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے جہاں تنظیم نے جبری لاپتہ افراد کے لواحقین اور کراچی میں مقیم بلوچوں و دیگر اقوام سے ان احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے جبری گمشدگیوں کے خلاف بھرپور آواز اُٹھانے کی درخواست کی ہے-
اسی طرح بلوچ یکجہتی کمیٹی نے بھی بلوچ نسل کشی خلاف اپنے احتجاجی کیمپئن کے پانچویں فیز میں عید کے روز بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کیا ہے-
تنظیم نے اس حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ قوم اس وقت جبری گمشدگی، ماورائے عدالت قتل، جبری بے دخلی، معاشی قدغن اور دیگر کے قسم کے سنگین جرائم کا سامنا کررہی ہے۔ جبکہ جبری گمشدگیوں سے پورا بلوچ سماج اذیت میں مبتلا ہے۔ ہم بلوچ قوم کے ہر ایک فرد سے گزارش کرتے ہے کہ وہ بلوچ نسل کشی کے خلاف اس تحریک میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنے احتجاجی کیمپئن کے تحت بلوچستان کے شہروں حب چوکی، تربت، بلیدہ، پنجگور، گوادر، خضدار، گریشہ، نال، خاران، قلات، کوہلو، پسنی، منگچر، آواران سمیت دالبندین اور مستونگ میں احتجاجوں کا اعلان کیا ہے-
دوسری جانب آن لائن پلیٹ فارمز پر موجود بلوچ سوشل میڈیا ایکٹویسٹ گروپس نے جبری گمشدگیوں کے خلاف سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” سابق ٹوئٹر پر مہم چلانے کا اعلان کیا ہے جبکہ عید کے روز مختلف آن لائن پلیٹ فارمز پر اس روز جبری گمشدگیوں کے خلاف آگاہی مہم اور لاپتہ افراد کی بازیابی کی مہم چلائی جائیگی-
بلوچ تنظیموں نے عوام بلخصوص بلوچوں سے ان احتجاجی مظاہروں اور آن لائن کیمپئن میں بھرپور شرکت کی درخواست کرتے ہوئے آواز اُٹھانے کی اپیل کی ہے-