وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ، سندھ سجاگی فورم ، سندھ سبھا اور دیگر طلباء اور قومپرست جماعتوں کی جانب سے جاری ایک بیان میں قومپرست کارکن بشیر شر کی جبری گمشدگی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کی آزادی کے لیئے کل کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وقت سچل تھانہ کراچی کے سامنے جبری لاپتا کیئے گئے۔ بشیر شر کے لواحقین اور سیاسی سماجی کارکنان کی جانب سے احتجاجی دھرنہ جاری ہے۔
انہوں نے کہاکہ بشیر شر کو ایک بار پہلے بھی پاکستانہ ایجنسیوں کی جانب سے اگست 2020ع کو کراچی سے جبری لاپتا کیا گیا تھا ۔ جسے تین ماہ جبری لاپتا رکھنے کے بعد بغاوت و دیگر کیسز میں گرفتاری ظاہر کرکے کراچی جیل منتقل کیا گیا تھا ۔ جہاں پر اس نے دو سال تک کراچی جیل میں قید کاٹنے کے بعد ضمانت پر رہا ہوا تھا۔