مارچ 2024 میں ہائی پروفائل حملوں میں اضافہ ہوا، گوادر، تربت، بشام حملے چینی مفادات کیخلاف تھے – تھنک ٹینک رپورٹ

445

مارچ 2024 میں مجموعی طور پر عسکریت پسندوں کے حملوں میں کمی، ہائی پروفائل واقعات میں اضافہ ہوا۔ تین ہائی پروفائل حملے براہ راست یا بالواسطہ طور پر پاکستان میں چینی مفادات کے خلاف تھے۔

ہائی پروفائل حملوں میں اضافے کے باوجود، پاکستان میں مارچ 2024 کے دوران مجموعی طور پر عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔ اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (PICSS) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پورے مہینے میں عسکریت پسندوں کے کل 56 واقعات سامنے آئے، جن کے نتیجے میں 77 افراد ہلاک اور 67 زخمی ہوئے۔

فروری 2024 کے مقابلے میں، حملوں کی تعداد میں 42 فیصد کی خاطر خواہ کمی واقع ہوئی، اس کے ساتھ ہلاکتوں میں 11 فیصد اور زخمیوں میں 43 فیصد کی نمایاں کمی واقع ہوئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس مہینے میں ایک پریشان کن رجحان دیکھنے میں آیا کیونکہ عسکریت پسندوں نے اہم سیکورٹی تنصیبات اور شہری اہداف پر حملے سمیت ہائی پروفائل حملوں کا انتخاب کیا۔ قابل ذکر واقعات میں میر علی میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر حملہ بھی ہوا جس کے نتیجے میں افسران سمیت دیگر اہلکاروں کی ہلاکتیں ہوئیں۔ مزید برآں ایک حملے میں گوادر پورٹ کمپلیکس میں انٹیلی جنس سروسز کے دفاتر کو نشانہ بنایا گیا اور تربت میں پاکستان کے دوسرے بڑے نیول ایئر اسٹیشن پی این ایس صدیق پر بھی حملہ کیا گیا۔ مزید برآں، بشام کے پی میں چینی کارکنوں پر خودکش حملہ ہوا، جس کے نتیجے میں پانچ چینی شہری اور ایک پاکستانی ڈرائیور ہلاک ہوا۔

تھنک ٹینک کے مطابق یہ بات قابل غور ہے کہ کم از کم تین ہائی پروفائل حملے براہ راست یا بالواسطہ طور پر پاکستان میں چینی مفادات کے خلاف تھے۔

PICSS عسکریت پسندی کے ڈیٹا بیس نے اشارہ کیا کہ خیبر پختونخواہ کے آباد اضلاع میں سب سے زیادہ حملوں کا سامنا کرنا پڑا، جو کل واقعات کا نصف (27) ہیں، جس کے نتیجے میں 31 افراد ہلاک اور اتنی ہی تعداد میں زخمی ہوئے۔ اس کے بعد بلوچستان میں 16 حملے ہوئے جن کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک اور 21 زخمی ہوئے۔

مزید برآں، قبائلی اضلاع میں 11 حملے ریکارڈ کیے گئے، جن میں 18 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوئے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور پنجاب میں ایک ایک حملہ ہوا جس کے نتیجے میں بالترتیب ایک سیکیورٹی اہلکار اور ایک شہری ہلاک ہوا۔

PICSS ڈیٹا بیس نے مزید روشنی ڈالی کہ 2024 کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان میں کل 246 حملے ہوئے جن کے نتیجے میں 254 افراد ہلاک اور 320 زخمی ہوئے۔ تقابلی طور پر یہ 2023 کی آخری سہ ماہی کے مقابلے میں عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں میں 58 فیصد کا نمایاں اضافہ ہے جس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں میں 20 فیصد اضافہ اور زخمیوں میں 29 فیصد اضافہ ہوا ہے۔