مچھ: پاکستانی فوج کی نقل و حرکت، بکتر بند گاڑیاں شامل

1099

بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مچھ میں پاکستانی فوج بڑی تعداد میں نقل و حرکت کررہی ہے۔

اطلاعات کے مطابق متعدد گاڑیوں پر مشتمل قافلے میں پاکستان فوج مچھ میں نقل و حرکت کررہی ہے۔ علاقائی ذرائع کے مطابق قافلے میں بکتر بند گاڑیاں بھی شامل ہیں جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکار قافلے کیلئے راستہ کلئر کررہے ہیں۔

خیال رہے رواں مہینے پاکستان فوج نے مچھ سمیت بولان اور اس سے متصل سبی و ہرنائی کے مختلف علاقوں میں فوجی آپریشن کی جو دو ہفتوں سے زائد جاری رہی۔ اس دوران فوج نے خواتین و بچوں کو اپنی حراست میں رکھا جبکہ گھروں اور جنگلات کو نذرآتش کیا گیا۔

آج بولان کے علاقے مارگٹ میں نامعلوم افراد نے ایک آئی ای ڈی حملے میں پاکستانی فوج کی سپلائی گاڑی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں فوج کو جانی و مالی نقصانات اٹھانے کی اطلاعات ہیں۔

مچھ شہر دارالحکومت کوئٹہ سے 60 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ رواں سال کی 29 جنوری کو بلوچ لبریشن آرمی نے مچھ میں ایک شدید نوعیت کے حملے کے بعد شہر پر دو دن تک قبضہ برقرار رکھا اس دوران پاکستان فوج کو بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

بی ایل اے نے اس حملے کو ‘آپریشن درہِ بولان بولان’ کا نام دیا۔ تنظیم کے ترجمان نے بتایا کہ اس آپریشن میں بی ایل اے کے خودکش بمبار مجید برگیڈ، ہر اول دستہ فتح اسکواڈ اور اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ نے حصہ لیا۔