سندھودیش روولیوشنری آرمی (ایس آر اے) کے سربراہ اصغر شاہ نے یومِ سندھودیش کے موقع پر اپنا پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ “مادرِ وطن سندھودیش اپنی ہزارہا سالہ جداگانہ تاریخ، تہذیب، تمدن اور الگ قومی شناخت رکھنے کے باوجود تاریخ کے انتہائی مشکل دور سے گذر رہا ہے۔ آج کے روز سائیں جی ایم سید نے اپنے سیاسی تجربے اور مشاہدے کے بنیاد پر جو تاریخی اور اصولی فیصلہ کیا تھا اور اپنے عظیم فکر و پروگرام کو سندھی قوم کے سامنے پیش کیا تھا، آج کے حالات پچاس سال گذرنے کے باوجود بھی اس کو سچا ثابت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ 77 سالوں کے دوران پاکستان کے نام پر سندھی قوم پر جاری جبر کا ہر آنے والا دن اور زیادہ وحشت اور مکروہ چہرے سے نروار ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کی ڈیموگرافی، سمندر، دریا، وسائل، تیل، گیس، کوئلہ اور سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمینیں پنجاب کے مکمل قبضے میں آگئی ہیں۔ بحریہ ٹاؤن، ڈی ایچ اے، فضائیہ ٹاؤن، کمانڈر سٹی اور ایسے تمام دیگر منصوبے ہماری قومی شناخت و تشخص کی مکمل تباہی و بربادی کے لیئے بنائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ساری سندھ میں ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت پنجابی و دیگر نوآبادکاری کرکے سندھیوں کو اپنی ہی سرزمین پر اقلیت میں تبدیل کرکے بیدخل کیا جا رہا ہے اور اسی نوآبادکاری کے ذریعے سندھ میں ایک منظم سازش تحت مذہبی انتہاپسندی کا نیٹ ورک بچھایا جارہا ہے۔
اصغر شاہ نے کہا کہ سندھ وطن پر قومی غلامی کی سیاہ رات کو طویل کرنے کے لیئے پنجاب سامراج چائنا کے ساتھ ملکر سی پیک منصوبوں کے ذریعے سارے سمندر، ساحلی پٹی اور تمام آمد و رفت کے راستوں پر قبضہ کر رہا ہے۔ ایسے حالات میں سندھ کی نجات فکرِ سائیں جی ایم سید کی روشنی میں صرف مسلح جدوجہد میں ہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے دن کے موقع پر ہم اپنا یہ وچن دُہراتے ہوئے یہ واضح کرتے ہیں کہ پنجاب سامراج سے ہم اپنے وطن کی آزادی کے لیئے آخری گولی اور آخری سپاہی تک اپنی مزاحمت جاری رکھیں گے۔ سندھ کے بہادر بیٹے اور بیٹیاں ہمارا ساتھ دیں۔ ہم مسلح جدوجہد کے ذریعے حالات کا رخ موڑ کر سندھودیش کی آزادی کو یقینی بنائیں گے۔