بلوچستان کے ضلع سوراب سے گذشتہ رات 8 بجے کے قریب آر سی ڈی روڈ سوراب پہ واقع چوک سے ایک شخص عبدالرازق بلوچ کو پاکستانی فورسز سی ڈی ڈی و ان کے ہمراہ دیگر نقاب پوش افراد نے مجمع کے سامنے جبری گمشدہ کرلیا۔
عبدالرازق کے لواحقین نے رات بھر سوارب آر سی ڈی شاہراہ بند کر کے دھرنا جاری رکھا۔ انکا کہنا ہے جب تک عبدالرزاق بلوچ کو باحفاظت بازیاب نہیں کیا جائے گا تب ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ و ارکان بھی مظاہرے میں شامل ہوگئے۔
جبری گمشدگی کے شکار عبدالرازق کے والد کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا جب تراویح پڑھنے گیا تو ان جبری لاپتہ کردیا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے قبل ان کے ایک اور بیٹھے کو کئی مہینے جبری لاپتہ رکھنے کے بعد رہا گیا جو تاحال ذہنی حوالے سے مفلوج ہے۔
دھرنے میں موجود عبدالرازق کے والد عبدالخالق بلوچ کو بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارا آئینی حق ہے کہ ہم اپنے ساتھ ہونے والے ہر جبر کے خلاف کھڑے رہے۔ ہم آپکے اس قدم کو سراہتے ہے اور ریاست کو جبری گمشدگی کے اپنے پالیسی کو ختم کرنا ہوگا وگرنہ پورے بلوچستان کے عوام کو منظم کرکے اس پالیسی کے خلاف سڑکوں پر لایا جائے گا۔
ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ گرد و نواح میں تمام لوگوں سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ آئے اس لاقانونیت کے خلاف اس مظلوم خاندان کے ساتھ کھڑے ہو۔