سندھ پولیس نے جبری گمشدگیوں کے خلاف مظاہرین کو حراست میں لے لیا ہے-
تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہری حیدرآباد میں سندھ کی زمینوں پر پاکستانی فوج کی جانب سے قبضے اور سندھ سے قوم پرست کارکنان کی جبری گمشدگیوں کے خلاف سندھودیش الائنس کے احتجاج پر پولیس نے دھاوا بولتے ہوئے مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنایا-
پولیس نے اس دؤران متعدد مرد مظاہرین کو حراست میں لیکر تھانہ منتقل کردیا جبکہ گرفتاری کے دؤران پولیس نے خواتین و مرد مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے-
سندھودیش الائنس کے مطابق انکا احتجاج در اصل سندھ کے مختلف علاقوں میں فوج کی جانب سے مقامی افراد کے زمینوں پر قبضے اور سندھ بھر سے سندھی کارکنان کو حراست میں لیکر لاپتہ کرنے اور بعد ازاں منظرعام پر لاکر جھوٹے اور جعلی کیسز میں سالوں جیلوں میں بند رکھنے کے خلاف تھا جسے پولیس نے بدمعاشی دکھاتے ہوئے لاٹھی چارج کا نشانہ بنایا-
واقعہ کے حوالے سے وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے رہنماء سورٹھ لوہار نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ حیدرآباد میں پرامن احتجاج کرنے والے مرد اور عورتوں پر تشدد کی ریاستی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں اور سندھ دھرتی پر کسی بھی ظلم کو قبول نہیں کرینگے-
سندھی رہنماء نے حیدرآباد سے گرفتار مظاہرین کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔