گوادر کے بعد حب میں گوادر سیلاب متاثرین کے لئے قائم امدادی کیمپ روک دیا واقعہ کے خلاف رضاکاروں کا احتجاج
تفصیلات کے مطابق بلوچستان صنعتی شہر حب چوکی کیں پولیس نے مرکزی بازار میں بلوچ یکجہتی کمیٹی گوادر کے سیلاب متاثرین کے لئے قائم کیمپ کو ُاکھاڑ کر سامان اپنے ساتھ لے گئے اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کو امداد جمع کرنے سے روک دیا-
پولیس رویہ کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رضاکاروں نے حب پریس کلب کے سامنے احتجاج ریکارڈ کرائی-
مظاہرین کا کہنا تھا ہم نے روڈ کنارے ایک کیمپ لگا کر سیلاب متاثرین کے لئے امداد جمع کررہے تھیں سمجھ نہیں آتا کہ سیلاب متاثرین کے لئے چندہ جمع کرنا یا فلاحی کام کرنا کب سے گناہ کبیرہ بن گیا اور پولیس نے اکر زبردستی ہمارے کیمپ کو اُکھاڑ دیا-
واضح رہے کہ حالیہ بارشوں سے بلوچستان کے مختلف علاقے قدرتی آفات کی زد میں ہے جہاں گوادر میں سیلاب کے باعث پانی رہائشی علاقوں میں داخل بہا کر لے گیا جبکہ لوگ دوسرے مقامات پر پناہ لینے پر مجبور ہیں اور حکومتی اور مقامی حکام کی جانب سے مناسب ریلیف فراہم کرنے میں ناکامی کے بعد مقامی افراد و تنظیموں نے امداد فراہمی کے خلا کو پُر کرنے کے لیے قدم بڑھایا ہے۔
قدرتی آفات سے شدید مشکلات کے شکار و سرکاری امداد نا ملنے سے مایوس شہریوں کے لئے بلوچ یکجہتی کمیٹی نے امدادی کیمپس کے ساتھ ساتھ مختلف مقامات پر میڈیکل کیمپ قائم کرددیئے ہیں جبکہ گوادر کے مختلف علاقوں میں طبی کیمپس کا انعقاد کیا گیا ہے۔
پولیس کی جانب سے اس قبل گوادر میں اور تربت میں بھی امدادی کیمپوں کو بند کرنے کی ہدایت کی گئی تھی جبکہ گوادر میں بی وائی سی کے کیمپ زبردستی بند کرنے کی کوشش کی جسے عوامی مزاحمت کے بعد روک دیا گیا تاہم رات گئے انکے کیمپ کو اُکھاڑ کر انتظامیہ نے ٹینٹ اپنے ہمراہ لے گئے تھیں-