گذشتہ دنوں تربت میں ہونے والے بی ایل اے مجید برگیڈ کے فدائین میں سے تین کی نماز جنازہ ان کے آبائی علاقے بلیدہ میں ادا کردی گئی۔
نماز جنازہ میں شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت۔
خیال رہے کہ پچیس مارچ کو تربت میں واقع نیوی بھیس پر بی ایل اے مجید برگیڈ نے حملہ کیا تھا۔
بی ایل اے ترجمان نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ بی ایل اے کی مجید بریگیڈ کی آپریشن زر پہازگ کے پانچویں فیز کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے مجید بریگیڈ کے چار جانباز فدائین آپریشن کمانڈر ایوب عرف دودا، خلیف عرف اسلم، وجداد عرف نعمان اور مراد حاصل عرف فرہاد نے تربت میں غیرمعمولی سیکیورٹی کے حامل دشمن فوج کےنیول ائیربیس پی این ایس صدیق کی مضبوط حفاظتی حصار توڑ کر اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوکر مورچے سنبھال لیئے۔ داخل ہوتے ہوئے، فدائین نے دشمن فوج کی ایک بکتر بند اور دو ڈرونز کو مار کر تباہ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ فدائین سے آخری رابطے تک وہ آٹھ گھنٹوں تک دشمن فوج کو دھول چٹاتے رہے اور اس دوران تیس سے زائد دشمن فوج کے اہلکاروں کو ہلاک کرنے میں کامیاب ہوئے۔ گولیاں ختم ہونے کی صورت میں چاروں فدائین نے اپنی آخری گولیوں سے اپنے ہاتھوں شہادت کا عظیم مرتبت حاصل کرلیا۔
واضح رہے کہ تربت میں تین روز سے بلوچ فدائین کی میتیں لواحقین کے حوالے نہیں کئے جارہے تھے، جس کے خلاف لواحقین نے ڈی بلوچ کے مقام کے پر ایم ایٹ شاہراہ پر دھرنا دے کر ٹریفک کی روانی معطل کی۔ تاہم گذشتہ شب تمام متیں لواحقین کے حوالے کئے گئے تھے۔