پاکستانی فوج، نام نہاد انتخابی مہم، سرکاری دفاتر و تنصیبات کو 63 حملوں میں نشانہ بنایا – براس

973

بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کے ترجمان بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ براس کے سرمچاروں نے بلوچستان سمیت سندھ و پنجاب کے مختلف علاقوں میں قابض پاکستانی فوج، ذیلی فورسز، نام نہاد انتخابی مہم، سرکاری دفاتر، تنصیبات، معدنیات لیجانے والی گاڑیوں و گیس پائپ لائنوں کو مختلف نوعیت کے 63 حملوں میں نشانہ بنایا۔ یہ حملے 28 جنوری سے 2 فروری کے درمیان کیے گئے جن میں دشمن کو شدید جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ آوران کے علاقے سیاہ گزی کے مقام پر 31 جنوری کو دشمن فوج پر حملے کے وقت ایک حادثے میں براس کے سرمچار کماش دلدار ولد علی مراد ساکن کولواہ سگک حادثاتی طور پر راکٹ لانچر پھٹنے سے شہید ہوگئے۔ شہید کماش دلدار 2014 سے اتحادی تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ سے منسلک تھے۔ گیارہ سالوں کے دوران آپ نے جفا کشی اور مخلصی سے بلوچ قومی آزادی کی حصول کیلئے اپنی خدمات سرانجام دیئے۔ شہید کماش دلدار نے کئی محاذوں پر براس کی کارروائیوں کا حصہ بن کر دشمن کو دھول چٹائی۔

آواران:
براس سرمچاروں نے یکم فروری کو آواران کے علاقے پیر اندر کنیرہ میں صبح ساڑھے سات بجے کے قریب قابض پاکستانی فوج کے ایک چوکی پر حملہ کر کے جانی و مالی نقصان سے دوچار کیا۔ دریں اثناء رات 9 بجے کے قریب آواران کے علاقے شاہ گزی میں پاکستانی فوج کی چوکی پر حملہ کر کے جانی و مالی نقصان پہنچایا۔

براس سرمچاروں نے گذشتہ روز صبح ساڑھے 6 بجے کے قریب جھاؤ کے علاقے سیڑ میں دشمن فوج کی چوکی پر حملہ کرکے دشمن کو جانی و مالی نقصانات سے دوچار کیا جبکہ 31 جنوری کو جھاؤ سستگان میں دشمن فوج کی چوکی کو نشانہ بنایا گیا۔

مزید ایک حملے میں مشکے بنڈکی میں گذشتہ روز صبح دس بجے کے قریب پاکستانی فوج کی ایک چوکی کو نشانہ بنایا گیا۔ سرمچاروں نے 30 جنوری کو مشکے نلی میں قابض پاکستانی فوج کے کیمپ پر راکٹ و دیگر بھاری ہتھیاروں سے تین اطراف سے حملہ کیا۔ حملے میں متعدد دشمن اہلکار ہلاک و زخمی ہوگئے۔

سرمچاروں نے 31 جنوری کو جھاؤ کے علاقے نوندڑہ میں قابض فوج کے ایک پوسٹ و کیمپ کے اندر موجود گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔ آواران کے علاقے لباچ کورے ڈاٹ میں سرمچاروں نے دشمن کے پوسٹ کو دو اطراف سے راکٹوں و دیگر ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جس میں کم از دو دشمن اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ اسی روز آواران کے علاقے پیراندر زرکوئی میں سرمچاروں نے دشمن فوج کے پوسٹ کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جبکہ آواران کے علاقے پیراندر میں دشمن فوج کے ایک پوسٹ پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کرکے جانی و مالی نقصان سے دوچار کیا۔ سرمچاروں نے 28 جنوری کو چیری مالار میں قابض فوج کے چوکی کو مسلح حملے میں نشانہ بنایا۔

کیچ:
براس سرمچاروں نے تربت شہر میں پارک ہوٹل کے قریب قائم دشمن فوج کی چوکی کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔ تربت ایئر پورٹ روڈ پر پاکستانی فورسز ایف سی چوکی اور پولیس کی چیکنگ ٹیم پر مسلح حملہ کیا۔

سرمچاروں نے مند کے علاقے شیپچار میں مختلف ہتھیاروں سے دشمن فوج کے کیمپ و مورچوں کو نشانہ بنایا۔

سرمچاروں نے تربت، دیھات میں سی پیک روٹ کے مقام پر قابض فوج کے پوسٹ کو گرنیڈ لانچر سے متعدد گولے داغ کر نشانہ بنایا۔ سرمچاروں نے جوسک ڈنگر تھانے کو گرنیڈ لانچر کے گولے داغ کر نشانہ بنایا جس میں ایک اہلکار زخمی ہوا۔ دریں اثناء تربت سامی کلگ میں دشمن فوج کے چیک پوسٹ کو گرنیڈ لانچر سے چار گولے داغ کر نشانہ بنایا گیا جبکہ تربت سامی گیشکور پل کے مقام پر قائم دشمن فوج کے چوکی پر سرمچاروں نے گرنیڈ لانچر سے متعدد گولے داغے اور خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔

سرمچاروں نے تربت گنّہ میں پاکستانی فوج کے ایک پوسٹ پر گرنیڈ لانچر سے پانچ گولے داغے، چوکی کے اندر گولہ لگنے سے کم از کم دو اہلکار موقع پر ہلاک ہوگئے۔ تربت آبسر میں ابدرک میں براس سرمچاروں نے دشمن فوج کے چوکی کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا، چوکی کے اندر دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ مزید دو شدید زخمی ہوگئے۔

براس سرمچاروں نے 29 جنوری کو تربت، ڈنک میں شاہزئی پمپ کے قریب پاکستانی پولیس اہلکاروں کا اسلحہ ضبط کرلیا۔ پولیس اہلکاروں نے سرمچاروں کے راستے پر ناکہ بندی کرکے ان کو روکنے کی کوشش کی جس پر سرمچاروں نےجوابی کارروائی کی۔ پولیس اہلکاروں میں سے ایک موقع سے فرار ہوا جبکہ سرمچاروں نے دوسرے اہلکار سے اسلحہ اپنے قبضے میں لے لیا تاہم اسے تنبیہہ کرکے چھوڑ دیا گیا۔

گورکوپ جمک میں یکم فروری کی رات قابض فوج کے کیمپ پر خودکار ہتھیاروں سے حملہ کرکے جانی و مالی نقصان پہنچایا۔ گذشتہ رات نو بجکر تیس منٹ پر سرمچاروں نے کوہ کلات سامی میں قابض فوج کے پوسٹ کو مسلح حملے میں نشانہ بنایا۔

گوادر:
سرمچاروں نے ‏ گوادر، گھٹی ڈھور گریڈ اسٹیشن کے مقام پر دشمن پر دستی بم حملے میں نشانہ بنایا ہے۔

کوئٹہ:
براس سرمچاروں نے کوئٹہ شہر میں دھماکوں میں قابض پاکستانی فوج اور نام نہاد انتخابی مہم چلانے والے دفاتر کو نشانہ بنایا۔ سرمچاروں نے گذشتہ روز اسپنی روڈ پر آئی ای ڈی حملے میں پاکستانی فورس ایگل اسکواڈ کے اہلکاروں کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ موٹرسائیکلوں پر گشت کررہے تھے، دھماکے کی زد میں ایک موٹر سائیکل آیا، جس کے نتیجے میں دشمن اہلکاروں کو جانی نقصانات اٹھانے پڑے۔

سرمچاروں نے قمبرانی روڈ، کوئٹہ پر مسلم لیگ (ن) کے انتخابی دفتر کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔

دریں اثناء قمبرانی روڈ پر کیچی بیگ کے قریب آئی ای ڈی حملے میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ کوئٹہ شہر پودگلی چوک کے قریب رات دس بجکر 40 منٹ کے قریب پولیس چوکی کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایاگیا۔

سرمچاروں نے 31 جنوری کے روز دوپہر کے وقت کوئٹہ، سریاب میں عوامی پمپ کے قریب پیپلز پارٹی کے انتخابی دفتر کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔ جبکہ 31 جنوری کی شب سرمچاروں نے ہزار گنجی میں شالکوٹ پولیس تھانے کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا جس میں اے ایس آئی اہلکار زخمی ہوا۔

قلات:
براس سرمچاروں نے قلات میں 28 جنوری کو منگچر کے مقام پر پیپلز پارٹی کے نام نہاد انتخابی دفتر کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا جبکہ گذشتہ رات اسی مقام پر پیپلز پارٹی کے دو دفاتر کو نذرآتش کردیا گیا۔

سرمچاروں نے 31 جنوری کی شب خزینئی کے مقام پر معدنیات لیجانے والی دو ٹرکوں کو نشانہ بناکر ان کے ٹائر تباہ کردیئے۔ سرمچاروں نے اسی مقام پر ایک کارروائی میں مزید دو ٹرکوں کو نشانہ بناکر ٹائروں کو ناکارہ کردیا جبکہ اس دوران سرمچاروں نے آدھے گھنٹے تک مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی بھی کی۔

براس سرمچاروں نے 26 جنوری کو قلات کے علاقے شور پارود میں قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ اہلکاروں پر حملہ کیا۔ سرمچاروں کے حملے میں ایک ڈیتھ اسکواڈ کارندہ زخمی حالت میں بھاگ گیا۔

خضدار:
براس سرمچاروں نے خضدار میں 31 جنوری کی شب 7 بجکر 30 کے قریب پولیس چوکی کھٹان کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا، جس میں ایک اہلکار زخمی ہوگیا جبکہ اسی وقت ایک اور دستے نے خضدار شہر میں پیپلز پارٹی کے انتخابی امیدوار کو اس وقت دستی بم حملے میں نشانہ بنایا جب وہ گاڑی میں اپنے گھر سے باہر نکل رہا تھا۔ سرمچاروں نے خضدار کے علاقے زہری بازار میں جمعیت کے انتخابی دفتر کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔

حب:
براس سرمچاروں نے حب سٹی تھانے کو ایک دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔

مستونگ:
براس سرمچاروں نے مستونگ میں سینٹرل جیل پر ایک دستی بم حملہ کیا۔ جس میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا، ایک اور کارروائی میں مستونگ منتونی میں نیشنل پارٹی کے انتخابی دفتر کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا گیا۔

خاران:
‏خاران میں پیپلز پارٹی کے انتخابی امیدوار میر نور الدین نوشیروانی کے اںتخابی مہم کیلئے استعمال ہونے والے گھر پر دستی بم سے حملہ کیا۔

نوشکی:
نوشکی سرمچاروں نے یکم فروری کی رات نوشکی میں ہژدہ خول کے علاقے میں قابض فوج کے اہلکاروں کو خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔ آج دو فروری کو ایک کارروائی میں سرمچاروں نے نوشکی شہر میں پولیس تھانے کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔

پنجگور
براس سرمچاروں نے اکتیس و یکم فروری کی درمیان شب پنجگور کے علاقے گچک کہن میں قابض فوج کے کیمپ کو راکٹ و دیگر خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کم از کم تین دشمن اہلکار ہلاک ہوگئے۔ سرمچاروں نے 1 فروری کی رات پنجگور چتکان میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر اور نادرہ آفس کو دو مختلف کارروائیوں میں گرنیڈ لانچر سے گولے داغ کر نشانہ بنایا۔ قبل ازیں 30 جنوری کی رات پنجگور کے علاقے رخشان سبز آپ میں سرمچاروں نے پاکستانی فوج کے پوسٹ کو راکٹ و دیگر ہتھیاروں سے نشانہ بناکر انہیں نقصانات سے دوچار کیا۔

نصیر آباد
براس سرمچاروں نے نصیر آباد میں پولیس اہلکاروں کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔

ڈیرہ بگٹی
سرمچاروں نے تیس جنوری کو ڈیرہ بگٹی کے علاقے پیر کوہ میں تین نمبر کے گیس پائپ لائن کو دھماکہ خیز مواد نصب کرکے تباہ کردیا۔

سبی
براس سرمچاروں نے تیس جنوری کی رات سبی میں تین مختلف مقامات پر قابض پاکستانی فوج کے ایک قافلے کو مسلح حملوں میں نشانہ بنایا۔ سرمچاروں نے یہ حملے مٹھڑی، ڈیرہ مراد جمالی میں بائی پاس کے قریب اور بختیار آباد کے بائی پاس کے قریب سرانجام دیئے۔ حملوں میں دشمن فوج کو بھاری جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

سرمچاروں نے 31 جنوری کو سبی شہر میں پولیس اہلکاروں کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔

سندھ
سندھ کے شہر میرپور شاہی روڈ کے قریب سوئی سے کراچی جانے والی 36 انچ گیس پائپ لائن کو دھماکہ خیز مواد نصب کرکے تباہ کردیا گیا۔

سرمچاروں نے 29 جنوری کو سندھ کے علاقے کندکوٹ میں سوئی سے کراچی جانے والی گیس پائپ لائن کو تباہ کیا۔ براس سرمچاروں نے 30 جنوری کو سندھ کے علاقے کشمور میں پولیس کی گاڑی کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔

پنجاب:
سرمچاروں نے 31 جنوری کو سوئی سے پنجاب جانے والی 36 انچ کی گیس پائپ کو صادق آباد، پنجاب میں دھماکہ خیز مواد نصب کرکے تباہ کردیا۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ راجی آجوئی سنگر یہ واضح کرتی ہے کہ بلوچ سرزمین پر قابض پاکستان کے نام نہاد انتخابات کسی جمہوری عمل کا شاخسانہ نہیں بلکہ پاکستانی قبضے کو جواز فراہم کرنے کا ناکام حربہ ہے، جسے براس کسی بھی طور بلوچ سرزمین پر کامیاب ہونے نہیں دیگی۔ براس کے تمام سرمچاروں کو ہدایات جاری کی جاچکی ہیں کہ قابض کے اس نام نہاد انتخابی عمل پر سخت سے سخت حملے کیئے جائیں۔ لہٰذا ہم بلوچ عوام کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ قابض کے اس انتخابی عمل سے دور رہا جائے اور کسی طور ووٹنگ یا کسی انتخابی عمل کا حصہ بننے سے گریز کریں کیونکہ سرمچار اس قبضہ گیری عمل کو کسی بھی وقت اور کسی بھی جگہ مہلک حملوں کا نشانہ بنا سکتے ہیں۔