شمالی وزیرستان میں فورسز کیمپ کے سامنے احتجاج کے دوران پاکستانی فورسز نے فائرنگ کھول دی، پشتون رہنماء محسن داوڑ سمیت متعدد زخمی، ہلاکتوں کا خدشہ
اطلاعات کے مطابق محسن داوڑ کے حامی میران شاہ کینٹ گیٹ کے سامنے احتجاج کر رہےتھے، شمالی وزیرستان میں انتخابی نتائج کی تاخیر پر احتجاج کیا جا رہا تھا اسی دوران فورسز نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں محسن داوڑ سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے، محسن داوڑ کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ انتخابی دھاندلی کیخلاف شمالی وزیرستان میں احتجاج پر پولیس کی فائرنگ سے محسن داوڑ سمیت دیگر زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، یہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے،محسن داوڑ اور ان کے ساتھیوں کیلئے دعاگو ہوں۔
انہوں نے کہا کہ شانگلہ کے بعد یہ دوسرا واقعہ ہے جس میں الیکشن کمیشن کے دھاندلی کیخلاف قانونی احتجاج پر فائرنگ کی گئی اور بے گناہوں کا خون بہایا گیا۔سپریم کورٹ آف پاکستان اس حکومتی دہشتگردی کا نوٹس لے۔
قبل ازیں گذشتہ ماہ تین جنوری کو بھی انتخابی مہم کے دوران میران شاہ تپی کے علاقے میں محسن داوڑ کے قافلے پر فائرنگ کی گئی تھی، گولیاں گاڑی کے فرنٹ اور سائیڈ شیشوں پر لگیں، محسن داوڑ گاڑی میں سوار تھے تا ہم بلٹ پروف گاڑی کی وجہ سے حملے میں محفوظ رہے تھے