بلوچ لبریشن آرمی مجید برگیڈ کے فدائی کمبر شاد کی والدہ نے کہا ہے کہ میں کمبر کی شہادت پر پریشان نہیں ہوں انہوں نے جوانمردی سے لڑتے ہوئے شہادت کا رتبہ حاصل کیا۔
آوران کے تحصیل جھاؤ سے تعلق رکھنے والی لال خاتون نے کہاکہ بیٹے نے وطن کے لیے جان قربان کیا۔ انہوں نے کہاکہ تمام شہدا میرے بیٹے جیسے ہیں سب کی بہادری اور جوان مردی کو سلام پیش کرتی ہوں ۔
بلوچ لبریشن آرمی کے بیان کے مطابق شہید فدائی جمال بلوچ عرف قمبر مہروان ولد عبدالمجید کا تعلق آواران کے علاقے جھاؤ کوڑو سے تھا۔ آپ ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان تھے اور یونیورسٹی سے اپنی گریجویشن مکمل کرچکے تھے۔
ترجمان جیئند بلوچ نے کہا کہ جمال بلوچ 2009 سے زمانہ طالب علمی کے دوران بی ایس او کے ایک متحرک کارکن تھے۔ جبکہ آپ 2015 میں بلوچ قومی آزادی کی مسلح محاذ سے منسلک ہوگئے۔ آپ غیرمعمولی صلاحیتوں کے مالک ایک گوریلا سپاہی اور نظریاتی سیاسی کارکن تھے۔ آپ نے دو سال قبل بی ایل اے – مجید برگیڈ کو اپنی خدمات پیش کیں، اور جانفشانی کے ساتھ اپنی فدائی ٹریننگ مکمل کی۔ آپ آپریشن درہ بولان کے دوران ایک مشکل محاذ سنبھالے ہوئے تھے، لیکن اپنی آخری گولی و آخری سانس تک آپ نے اپنی پوزیشن دشمن کے ہاتھ لگنے نا دیا۔