بولان و گردنواح میں فوجی آپریشن کا آغاز، ہیلی کاپٹروں کی شیلنگ، مارٹر گولے فائر

1209

بلوچستان کے علاقے بولان و گردنواح کے علاقوں میں پاکستان فوج نے بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کا آغاز کردیا، ہیلی کاپٹروں سے مختلف مقامات پر شیلنگ و میزائل فائر جبکہ مارٹر گولے بھی فائر کیئے جارہے ہیں۔

ٹی بی پی نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق آج علی الصبح پاکستان فوج نے ہرنائی کے مختلف علاقوں میاں کور، جمبرو و گردنواح میں فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔

علاقائی ذرائع کے مطابق فوج آبادی پر مشتمل علاقوں میں مارٹر گولے فائر کررہی ہے جبکہ ہیلی کاپٹروں کو فضاء دیکھا گیا۔

دریں اثناء بولان اور سبی کے علاقے سانگان، بزگر، لاکی، لکڑ و گردنواح میں متعدد ہیلی کاپٹروں کی آمد و رفت جاری ہے اس دوران دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔

خیال رہے گذشتہ روز باوثوق ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا تھا کہ بولان و گردنواح میں پاکستان فوج ذوالفقار علی بھٹو دور کے طرز کی آپریشن کی تیاری کررہی ہے۔ اس آپریشن کی زد میں کوہلو کاہان سمیت بولان کے مری قبائل پر مشتمل علاقے ہونگے۔

دوسری جانب دوران آپریشن پہلے سے جبری لاپتہ افراد کو جعلی مقابلوں میں قتل کرنے کے خدشے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

خیال رہے 29 جنوری کو بلوچ لبریشن آرمی نے مچھ میں ایک شدید نوعیت کے حملے کے بعد شہر پر دو دن تک قبضہ برقرار رکھا اس دوران پاکستان فوج کو بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

بی ایل اے نے اس حملے کو ‘آپریشن درہِ بولان بولان’ کا نام دیا۔ تنظیم کے ترجمان نے بتایا کہ اس آپریشن میں بی ایل اے کے خودکش بمبار مجید برگیڈ، ہر اول دستہ فتح اسکواڈ اور اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ نے حصہ لیا۔

بلوچ لریشن آرمی کے حملے بعد پاکستانی فورسز نے مچھ کے علاقے سے مزید چھ افراد کی لاشیں کوئٹہ منتقل کی تھی تاہم بعدازاں مذکورہ افراد کی شناخت پہلے سے جبری لاپتہ افراد کے طور پر ہوئی۔

اس حوالے سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی پریس کانفرنس میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کا کہنا تھا کہ ریاست مسلح افراد کی کارروائیوں کو جواز بناکر لاپتہ افراد کو قتل کرکے غیر انسانی عمل کا ارتکاب کر رہی ہے۔ ریاست ایک جھوٹے بیانیے پر بلوچ نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہیں کہ لاپتہ افراد پہاڑوں پر ہے لیکن حقیقت اس کا بلکل برعکس ہے۔ جو لوگ مسلح لڑائی لڑ رہے ہیں ان کیلئے کبھی بھی لاپتہ افراد کے لواحقین نے احتجاج نہیں کیا ہے اور نہ ہی ان کے نام لاپتہ افراد کے لسٹ میں موجود ہے۔