بلوچستان بارشیں اور برفباری: نظام زندگی متاثر، شاہرائیں بند

331

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارش، کئی علاقے زیر آب متعدد شہر شدید برف اور سردی کے لپیٹ میں ہیں-

گوادر اور گردونواح میں موسلا دھاربارش ہوئی جس کے باعث دریائے نہنگ میں سیلابی کیفیت دریا کا ریلا پل بہا لے گیا نشیبی علاقے زیر آب آ گئے، جس کے بعد اسکولوں اور دیگر تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا ہے-

گوادر کے متعدد علاقے اب بھی زیر آب ہیں مقامی نمائندوں نے حکومت سے گوادر میں فوری ایجنسی نافذ کرنے مطالبہ کیا ہے-

ادھر دارلحکومت کوئٹہ میں بارش اور پہاڑوں پر برف باری کے باعث شہر شدید سردی کی لپیٹ میں ہے، رواں ماہ کوئٹہ میں سردی کی درجہ حرارت 2 درجے تک گر گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق پنجگور، گوادر، آوران، خضدار، قلات، تربت، کیچ، کوئٹہ، زیارت، چمن اور پشین میں دوسرے روز بھی بارشوں کا سلسلہ جاری رہا قلات، مستونگ، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برف باری ہوئی، قلعہ عبداللہ، توبہ اچکزئی، توبہ کاکڑی، زیارت، خانوزئی، کان مہترزئی اور مسلم باغ میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے، برفباری کے باعث متعدد شاہراہیں بند ہوگئیں۔

قلات، سبی، مستونگ، نوکنڈی، تفتان میں بھی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے جس کی وجہ سے سردی میں اضافہ ہوگیا۔

بلوچستان کے ضلع کیچ میں طوفانی بارش سے تربت تا مند کا راستہ پانی میں بہہ جانے سے سڑک بند ہوگیا انتظامیہ نے شہریوں کو سفر کرنے سے منع کردیا، جبکہ نصیرآباد، ڈیرہ مرادجمالی اور گردونواح میں بھی تیز بارش ہوئی جس کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آگئے اور بجلی کے آٹھ فیڈر ٹرپ کرگئے جس سے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے-

وادی کوئٹہ اور گردونواح میں بارش کے باعث جہاں سردی کی شدت میں اضافہ ہوا وہیں، شہر کے کئی علاقوں میں سوئی گیس میں پریشر نہ ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ اور قلات میں کم سے کم درجہ حرارت 2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے، سبی میں کم سے کم درجہ حرارت 11 ڈگری سینٹی گریڈ، نوکنڈی میں 9، تربت میں کم سے کم درجہ حرارت 16 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے-

بلوچستان کے ساحلی علاقوں جیوانی میں 15 اور گوادر میں 14 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ نوکنڈی میں کم سے کم درجہ حرارت 9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، تربت میں کم سے کم درجہ حرارت 16 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

بلوچستان شدید بارشوں سے متاثر ہے وہیں سرد علاقوں میں سردی کی شدت بھی اپنے عروج پر ہے بلوچستان کے رہائشیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس امر میں فوری طور پر کاروائی کرتے ہوئے لوگوں کو متاثر ہونے سے بچائے اور بجلی و گیس کی فراہمی بھی یقینی بنایا جائے-