بلوچستان میں 8 فروری کو عام انتخابات کے نتائج تبدیل کرنے اور دھاندلی کے خلاف چار جماعتی اتحاد کی کال پر بلوچستان بھر میں تمام شاہراہیں ٹریفک کی روانی کے لئے مکمل معطل ہیں۔
مکران کوسٹل ہائی پر تربت، گوادر اور کراچی جانے والی مال بردار اور مسافر گاڑیاں پھنس گئیں جبکہ کوئٹہ ،کراچی مرکزی شاہراہ مختلف جگہوں سے بند ہے، جن میں سوراب، قلات، مستونگ، کوہٹہ، خضدار، بیلہ، و دیگر اضلاع شامل ہیں ۔
چمن میں اے این پی نے ضلع کمپلیکس جبکہ پی بی 50 قلعہ عبداللہ میں جے یو آئی ف کا ڈی سی آفس کے باہر 10روز سے دھرنا جاری ہے ۔
دوسری جانب نصیرآباد پی بی 14 کے نتائج کے خلاف پیپلز پارٹی کا احتجاج 11 ویں روز میں داخل ہوگیا، ادھر جمہوری وطن پارٹی نے جعفر آباد میں ربی کینال کے مقام پر احتجاجی کیمپ لگایا ہے۔
تاہم بلوچستان کے صنعتی شہر حب میں بھوانی کے مقام پر مرکزی شاہراہ کو ٹریفک کرلیے کھول دیا گیا ہے۔
احتجاج میں شریک مظاہرین نے فارم 45 کے مطابق نتائج جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ 8 فروری کو ہونے والے الیکشن میں پاکستانی فوج نے مداخلت کرکے قوم پرست جماعتوں کو ہرایا ہے اور منشیات فروشوں کو پارلمنیٹ تک پہنچایا ہے ۔