امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کے پاکستان میں الیکشن کی شفافیت پر تحفظات

365

امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے پاکستان میں جمعرات کو ہونے والے عام انتخابات کے دوران ’لیول پلیئنگ فیلڈ اور ہمہ گیریت کے فقدان‘ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکہ قابل اعتماد بین الاقوامی اور مقامی انتخابی مبصرین کے جائزے سے متفق ہے کہ پاکستان میں ہونے والے انتخابات میں اظہار رائے، تنظیم سازی اور پرامن اجتماع کی آزادی پر غیر ضروری پابندیاں لگائی گئیں۔

 ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہم انتخابی تشدد، انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے استعمال پر پابندیوں بشمول میڈیا کارکنوں پر حملوں اور انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس تک رسائی پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ مداخلت یا دھوکہ دہی کے دعوؤں کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے۔‘

انہوں نے کہا کہ امریکہ اپنے مشترکہ مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے سیاسی جماعتوں سے قطع نظر پاکستان کی اگلی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

برطانوی حکومت کی ویب سائٹ کے مطابق سیکریٹری خارجہ لارڈ کیمرون نے کہا کہ وہ ووٹ ڈالنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ’تاہم ہم انتخابات کی شفافیت اور شمولیت کے فقدان کے بارے میں ظاہر کیے گئے سنگین خدشات کو مانتے ہیں۔‘

بیان کے مطابق: ’ہمیں افسوس ہے تمام جماعتوں کو باضابطہ طور پر انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی گئی اور کچھ سیاسی رہنماؤں کو حصہ لینے اور انتخابی نشانات کے استعمال کو روکنے کے لیے قانون کا سہارا لیا گیا۔‘

برطانیہ نے پاکستانی حکام پر زور دیا کہ وہ معلومات تک آزادانہ رسائی اور قانون کی حکمرانی سمیت بنیادی انسانی حقوق کی پاسداری کریں۔

برطانوی سیکریٹری کا مزید کہنا تھا کہ اہم اصلاحات کی فراہمی کے مینڈیٹ کے ساتھ سویلین حکومت کا انتخاب پاکستان کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کو ان لوگوں کے سامنے جوابدہ ہونا چاہیے جن کی وہ خدمت کرتی ہے اور مساوات اور انصاف کے ساتھ پاکستان کے تمام شہریوں اور برادریوں کے مفادات کی نمائندگی کرنے کے لیے کام کرنا چاہییے۔

سیکریٹری کے مطابق: ’ہم اس مقصد کے حصول اور اپنے مشترکہ مفادات کے حصول کے لیے پاکستان کی اگلی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔‘

ویب سائٹ کنسیلیم یورپا ڈاٹ ای یو کے مطابق یورپی یونین کے نمائندے نے بعض سیاست دانوں کے الیکشن میں حصہ نہ لے پانے، آزاد اجتماعات پر پابندی، آن لائن اور آف لائن اظہار رائے پر قدغن، انٹرنیٹ تک رسائی پر پابندی سمیت سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں اور انتخابی عمل میں سنگین مداخلت کے الزامات پر افسوس کا اظہار کیا۔

نمائندے کے مطابق: ’ہم متعلقہ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تمام رپورٹ کردہ انتخابی بے ضابطگیوں کی بروقت اور مکمل تحقیقات کو یقینی بنائیں اور مستقبل میں یورپی یونین الیکشن ایکسپرٹ مشن رپورٹ کی سفارشات پر عمل درآمد کریں۔‘

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنی ایکس پوسٹ میں پاکستان کے اندر پارلیمانی انتخابات کے کامیاب انعقاد پر عوام اور حکومت کو مبارک باد دی۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ الیکشن سے ملک میں جمہوریت کا استحکام ظاہر ہوتا ہے۔ انہوں نے انتخابی عمل کی تکمیل، نئی پارلیمنٹ اور حکومت کی تشکیل اور ملک میں خوشحالی کے لیے پاکستان کے دوست، ہمسایہ اور برادر ملک کی حکومت اور عوام کی طرف سے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔