2023: بلوچستان کی شاہراہوں پر ایک اور جان لیوا سال

222

دی بلوچستان پوسٹ کی ڈیٹا ویژول اسٹوڈیو کے جمع کردہ اعداد شمار کے مطابق سال 2023 میں بلوچستان بھر میں 969 ٹریفک حادثات میں 794 افراد ہلاک، 2,078 افراد زخمی ہوئے۔

سال 2023 بلوچستان تقریباً ایک ہزار سڑک حادثات کا سال رہا اور ان سڑک حادثات کے نتیجے میں سینکڑوں جانوں کا المناک نقصان ہوا، ہزاروں افراد زخمی ہوئے، اور بے شمار خاندانوں متاثر ہوئے، عوامی حلقے مانتے ہیں کہ شاہراہوں پر حادثوں کا سلسلہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ برقرار ہے۔

دی بلوچستان پوسٹ نے گذشتہ سال کے حادثات کی مجموعی اعداد شمار جمع کی ہے جسے اپنے قارئین کے لئے پیش کررہا ہے۔ سرکاری طور پر کل 969 حادثات رپورٹ ہوئے تاہم یہ اعداد و شمار ممکنہ طور پر ایک کم اندازہ ہے، کیونکہ بہت سے واقعات کی اطلاع نہیں دی جاتی ہے اصل تعداد ممکنہ طور پر ہزاروں تک پہنچ سکتی ہے۔

دی بلوچستان پوسٹ کو 2023 میں موصول ہونے والے رپورٹس کے مطابق ان حادثات کے نتیجے میں 794 افراد ہلاک، 2,078 افراد زخمی اور 2,913 خاندان متاثر ہوئے۔ یہ اعداد و شمار تشویشناک ہے اور سڑک حادثات نے بلوچستان کے ایک وسیع طبقے کو متاثر کیا، چاہے وہ پیدل چلنے والے ہوں، کار ڈرائیور ہوں، یا کارگو ٹرک آپریٹرز۔

دی بلوچستان کے ڈیجیٹل میڈیا کی جانب سے جمع کردہ اعداد شمار کے مطابق ان سڑک حادثات میں سے زیادہ تر واقعات میں کاریں ملوث تھیں، جن میں 360 حادثات رپورٹ ہوئے، اس کے بعد 186 موٹرسائیکل، 136 ٹرک اور 101 بسیں تھیں۔

پورے بلوچستان میں حادثات بڑے پیمانے پر ہوتے ہیں البتہ کوئٹہ، کراچی مرکزی شاہراہ جسے بلوچستان کے لوگوں کی جانب سے “قاتل شاہراہ” کا نام دیا گیا ہے جہاں آئے روز حادثات پیش آتے ہیں، اس کوئٹہ کراچی مرکزی شاہراہ پر پیش آنے والے حادثات میں کئی عوامل کارفرما ہیں جن میں 688 کلو میٹر طویل سڑک کا تنگ ہونا اس کی تنگ چوڑائی، منقسم لین کا نہ ہونا، کئی سو کلومیٹر تک طبی مراکز کی عدم موجودگی اور ڈرائیور کی غفلت کے واقعات شامل ہیں۔

گذشتہ سال زیادہ تر حادثات کوئٹہ کراچی شاہراہ کے مختلف حصوں بالخصوص کوئٹہ کو خضدار سے ملانے والی سڑک پر پیش آئے اسی کے ساتھ مستونگ میں 139 حادثات رپورٹ ہوئے، اس کے بعد خضدار میں 120، کوئٹہ میں 102، اور قلات میں 96 حادثات گذشتہ سال رپورٹ ہیں۔